اپوزیشن نے پہلی مرتبہ ایف آئی ٹی ایف پر بات نہیں کی ،شروع سے دہرا معیار رہا:شاہ محمود

اسلام آباد (ویب ڈیسک ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اپوزیشن نے پہلی مرتبہ فیٹف پر بات نہیں کی ،

شروع سے دوہرا معیار رہا ہے ، مشترکہ اجلاس کا مقصد پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنا تھا ، ہندوستان ہمیں بلیک لسٹ میں دھکیلنے کے درپے ہے، قوم نے اس حوالے سے واضح فیصلہ کرنا تھا ، توقع تھی اپوزیشن تعمیری کر دارادا کرےگی ،اگر مشترکہ اجلاس میں قانون پاس نہ ہوتا تو کس کے ایجنڈے کو تقویت ملتی؟ ۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اسپیکر نے رولز کے مطابق اپوزیشن کو پورا موقع دیا،اپوزیشن نے پہلی مرتبہ فیٹف پر بات نہیں کی ان کا شروع سے دوہرا معیار رہا ہے ،پہلے اپوزیشن کہتی رہی کہ وہ ملکی مفاد میں اس پر قانون سازی کیلئے تیار ہے،مذاکرات میں ان کی طرف سے جو قابل عمل تجاویز سامنے آئیں ہم نے حتی الوسعی کوشش کی کہ ان تجاویز کو قانون میں پرو دیا جائے ۔
نہوںنے کہاکہ صبح سینٹ میں ایک بل جاتا ہے اور اپوزیشن اسٹینڈنگ کمیٹی میں اس بل کے حق میں ووٹ دیتی ہے اسی اثنا ءمیں ایک فون کال موصول ہونے پر سینٹ کے فلور پر اس بل کی مخالفت کی جاتی ہے کیا یہ دوہرا معیار نہیں؟ مشترکہ اجلاس کا مقصد پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنا تھا جبکہ ہندوستان ہمیں بلیک لسٹ میں دھکیلنے کے درپے ہے آج قوم نے اس حوالے سے واضح فیصلہ کرنا تھا ،ہم آج توقع کر رہے تھے کہ اپوزیشن ایک تعمیری کردار ادا کرے گی مگر بدقسمتی سے ایسا نہیں ہوا،جب کوئی بل ووٹنگ کی سٹیج پر آ جاتا ہے تو اس پر تقاریر نہیں ہو سکتیں ،اپوزیشن جب عددی برتری ثابت نہیں کر پائی تو انہوں نے معاملے کو گھسیٹنا شروع کر دیا ۔
انہوں نے کہا کہ بلاول نے جب ایوان میں بات کرنا چاہی تو ہم نے انہیں یہی کہا کہ آپ نے اگر کوئی ترمیم مووو کی ہے تو آپ بات کرسکتے ہیں ورنہ نہیں ،جن لوگوں نے ترامیم مووو کیں تھیں اسپیکر انہیں بلاتے رہے تاہم وہ بدستور احتجاج کرتے رہے کیونکہ انہیں معلوم ہو چکا تھا کہ وہ عددی اکثریت کھو چکے ہیں میں ایوان کاپی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی اور اپنے اتحادیوں کا بے حد شکر گزار ہوں کہ انہوں نے بھرپور انداز میں ہمارا ساتھ دیا اور ووٹنگ میں شریک ہوئے۔