حکومت میں بااثر شخصیات اور کمپنیوں کے کروڑوں کے قرضے معاف کرائے گئے

 اسلام آباد ( ویب ڈیسک ،خبر ایجنسی )وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس میں سٹیٹ بینک

کی رپورٹ میں حکومت میں بااثر شخصیات اور کمپنیوں کے کروڑوں روپے کے قرضے معاف ہونے کا انکشاف کیا گیا ہے جبکہ وفاقی کابینہ نے موٹرویز اور ہوائی اڈے گروی رکھنے کے پلان کی منظوری دے دی ، وزیراعظم عمران خان نے مہنگائی پر قابو پانے کیلئے اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوششیں کررہے ہیں، غریب آدمی کوزیادہ سے زیادہ ریلیف دیا جائے۔
منگل کے روز وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں17 نکاتی ایجنڈا زیر غور آیا ،اجلاس میں ملک کی سیاسی و معاشی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ یوٹیلٹی کارپوریشن حکام نے مہنگائی اور اشیائے خوردونوش کی قیمتوں سے متعلق اجلاس کے شرکاءکو تفصیلی بریفنگ دی ۔اجلاس میں وفاقی کابینہ نے پاکستان انٹرنیشنل ائر لائن کوآپریشن لمیٹڈ بورڈ کے چیئرمین کی تعیناتی ، حکومتی اثاثوں کے عوض ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل اجارہ اسکوک بانڈ جاری کرنے، نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی تعیناتی لکسمبرگ کے ساتھ دوہری شہریت کے معاہدے ،پبلک پراپرٹی کیلئے اینکروچمنٹ بل 2021 ،سپریم کورٹ اسٹاف کیلئے اسلام آباد میں ہاﺅسنگ سوسائٹی ،ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے سی ای او کی تعیناتی ،سکھر الیکٹرک پاور کمپنی کے سی ای او کی تعیناتی ،دیار بھاشا ڈیم کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تعیناتی کی منظوری دیدی ہے ۔
اجلاس میں تربیلا ،منگلا ڈیم میں پانی کی قلت پر بھی بریفنگ دی گئی اور کابینہ نے متعدد نکات کی منظوری بھی دی جبکہ وفاقی کابینہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کی فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی۔جبکہ کابینہ نے بینکوں سے متعلقہ خصوصی کیسز کی انسپیکشن رپورٹ،کارٹلن ہوٹل کراچی کی زمین کے استعمال ، ممنوعہ بور لائسنسز کے اجراءکی منظوری،اسلام آباد کی ماسٹر پلاننگ کیلئے قائم کمیشن میں ممبران کی تعیناتی کا معاملہ بھی موخر کر دیا ہے،وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کی فیصلوں کی بھی توثیق کردی۔
ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں سٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے انسپکشن رپورٹ جمع کرائی گئی۔، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سرکاری بینک کی جانب سے بعض کمپنیوں کو نوازنے کے لئے خلاف ضابطہ قرض معاف کئے گئے ہیں، چار بینکوں کی جانب سے ایک ارب 24کروڑ سے زائد قرض معاف کئے گئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق سرکاری بینک نے 28کیسز میں 27کروڑاور تین نجی بینکوں نے 97کروڑ معاف کئے ہیں۔سٹیٹ بینک کی جانب سے سرکاری بینک کو ایکشن لینے کی ہدایت کردی گئی ہے اور ناکامی پر بھاری جرمانہ عائد ہوگا۔عوام مفاد کے پیش نظر قرض معاف کرنے کی رپورٹ قائمہ کمیٹی خزانہ میں جمع کرائی جائے گی۔
وفاقی کابینہ سٹیٹ بینک انسپکشن رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد مزید کارروائی کی منظوری دے گی۔ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران وزیر اعظم نے مہنگائی کے خاتمے کیلئے مزید ٹھوس اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ غریب طبقے کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیحی ہے،مہنگائی سے غریب طبقہ شدید متاثر ہوا ہے جس کا احساس ہے ،حکومت کی پوری توجہ مہنگائی کے خاتمے پر ہے تا کہ غریب عوام کو2 وقت کی روٹی آسانی سے میسر ہو سکے ۔،وزیر اعظم نے حکام کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ ملک بھر میں اشیاءخوردونوش کی قیمتوں پر کڑی نظر رکھی جائے اور ناجائز منافع خوروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ۔