ملتان(ویب ڈیسک )وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہندوستان
کشمیریوں پر مظالم بند کرے تو مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔اندرونی دبا وکی وجہ سے بھارت کے رویہ میں کسی حد تک لچک آئی ہے لیکن ہم کشمیر پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ پاکستان امن پسند ملک ہے،ہندوستان کے ساتھ مسائل کا حل جنگ نہیں ہے۔ دو ایٹمی طاقتیں جنگ کی متحمل نہیں ہو سکتیں ۔ مذاکرات کے علاوہ امن کے لیے اور کوئی راستہ نہیں ہے۔
ان خیالات کا اظہار وزیرخارجہ نے گزشتہ روز ملتان میں یوٹیلیٹی سٹور کارپوریشن رمضان ریلیف پیکیج کی افتتاحی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیر مملکت ملک عامر ڈوگر بھی اس موقع پر موجود تھے ، وزیر خارجہ نے کہاکہ ۔بھارت کے ساتھ مذاکرات کا مطلب یہ نہیں کہ کشمیر کا سودا کر دیا ہے۔کشمیر کے لوگوں کو اگر کوئی ریلیف ملتا ہے تو اچھا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بے ساکھی کے تہوار کے لیے پاکستان سکھ یاتریوں کی میزبانی کو تیار ہے۔سکھ یاتری اپنی حکومت کو منا لیں اور آنے کی اجازت لے لیں۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ حکومت کو جہانگیر ترین سے کوئی خطرہ نہیں ۔تحریک انصاف کی ٹکٹ پر جو منتخب ہوئے وہ سب عمران خان کے پابند ہیں۔جو آزاد حیثیت سے آئے تھے ۔
انہوں نے آ کر تحریک انصاف میں سرنڈر کیا ۔جہانگیر ترین کو اگر کچھ خدشات ہیں تو عمران خان کا دروازہ کھلاہے۔17 شوگر ملوں کو نوٹس دیے گئے ہیں اکیلے ترین کی مل کو نوٹس نہیں دیا گیا ۔وزیراعظم عمران خان کا کسی کے لئے انتقامی کاروائی کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔جماعت کی باتیں جماعتوں میں کی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کا خاتمہ ہمارے منشور کا فلسفہ ہے ۔ عمران خان کا ایک نظریہ ہے جس پر وہ قائم ہے۔عدالتیں آزاد ہیں اپنا موقف پیش کریں اگر وہ صاف ہیں تو بری ہوں گے۔اگر حکومت امن و امان کے لئے مریم نواز کو عدالتوں میں لوگوں کو ساتھ لے جانے سے روکنے کی بات کرتی تو تحریک انصاف کے لوگوں کو عدالتوں میں ساتھ لے جانے کی اجازت کیسے دی جاسکتی ہے۔
،شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے کل لاہورمیں جنوبی پنجاب کے ارکان اسمبلی و وزراسے وزیراعلی کی موجودگی میں ملاقات کی۔جس میں انہوں نے 29 مارچ کواختیارات سلب کرنے والا نوٹیفکیشن واپس لے لیا ۔جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کا دسمبر2020 کا نوٹیفکیشن کابینہ نے منظورکیا تھا۔ملاقات میں ہم نے جنوبی پنجاب پر اٹھنے والے سوالات کو آگے بڑھایا۔