عشرت زاہد

 

اک دن ننھی ماں سے پوچھے

کیوں جاتی ہو باہر ایسے

اتنے اچھے کپڑے پہنے

اس کے اوپر برقعہ پہنا

اتنا اچھا میک اپ کر کے

چہرے پر یہ نقاب پہنا

تم جب اس کو نا پہنوگی

بہت لگوگی پیاری 

جیسے آتی ہیں ٹی وی پر

لڑکیاں اتنی پیاری

ہنس کر ماں نے حجاب پہنا

اور جھک کر یہ بولی

میری پیاری ننھی گڑیا

تم ہو کتنی بھولی

ہے اللہ کا حکم حجاب 

اور عورت کا حسن حجاب 

حجاب اگر نا پہنونگی

مجھ کو ہوگا بڑا عذاب

اگر خدا کے حکم کو ٹالوں

اور نبیء کی بات نا مانوں

نا ہوں گے وہ راضی مجھ سے

میں تو بس اس بات کو جانوں

اماں میں بھی پہنونگی

عبایا حجاب لے ہونگی

حکم خدا کا مانونگی

جب میں بڑی ہو جاونگی۔

میرا حق اور فخر حجاب،

مجھے محبت حجاب سے

عادت حجاب پہننے کی،

مجھے  بچائے عذاب سے۔۔۔۔