"حضورﷺ کہہ رہے ہیں"
طلب میں لگتا ہے سچا، حضور کہہ رہے ہیں
بس اندر آنے دیں حمزہ، حضور کہہ رہے ہیں
یہ دارِ ارقمِ عالی میں یوں نہیں آیا
خدا سے میں نے ہے مانگا، حضور کہہ رہے ہیں
عمر کے آنے سے اسلام کو ملی شوکت
پکار اٹھا ہے کعبہ، حضور کہہ رہے ہیں
میں آخری ہوں ، اگر میرے بعد ہوتے نبی
عمر کا نام تھا اگلا، حضور کہہ رہے ہیں
"أشدھم" کی حدیثِ نبی، دلیلِ عمر
خدا کے دین میں پکا، حضور کہہ رہے ہیں
عمر کے کہنے کو اللہ دین کرتا ہے
یہ ہے مشیر خدا کا، حضور کہہ رہے ہیں
عمر کے نام کے جاہ و جلال سے شیطان
بدل کے نکلا ہے رستہ، حضور کہہ رہے ہیں
ہماری ماں نے بتایا ہے بچپنے سے ہمیں
عمر سے عشق ہے اچھا، حضور کہہ رہے ہیں
عمر شہید ہے، جنت میں ہے خدا کی قسم
احد پہاڑ پہ واللہ، حضور کہہ رہے ہیں
عمر کے قول کی تائیدِ ایزدی دیکھیں
کریں گی عورتیں پردہ، حضور کہہ رہے ہیں
نبی کی زوجہ کا میکہ عمر کے گھر میں ہے
سسر کا باپ ہے درجہ، حضور کہہ رہے ہیں
وہ سابقین بھی، بدری بھی، اور مہاجر بھی
پھر اس پہ عشرہ مبشرہ، حضور کہہ رہے ہیں
نماز اور عمر سے ہے کفر و دین میں فرق
یہ بات میں نہیں کہتا، حضور کہہ رہے ہیں
عمر ہے فیصلہ کن شخص حق و باطل میں
قسم خدا کی یہ جملہ، حضور کہہ رہے ہیں
وہی عمر جسے غاصب سمجھ رہے ہو تم
اسے تو عدل سراپا ، حضور کہہ رہے ہیں
وفا یہ سنتِ نبوی ہے، منقبت ان کی
عمر کا پہلا قصیدہ، حضور کہہ رہے ہیں
آسیہ منور