ایمن نعیم

 اس دور حاضر میں جہاں دیکھتی ہوں

میں قیامت کواپنے نزدیک تر دیکھتی ہوں

 فکر آخرت سے بیگانے ان لوگوں کو

 اس فانی دنیا کی فکر میں مگن دیکھتی ہوں

 شریکِ تعلیم اورلبرل ازم  کے نام پر میں

یہاں بے حیائی کو پنپتا ہوا دیکھتی ہوں

 امیر  کھانے کا ضائع کرتے

غریبوں کو فاقوں زدہ دیکھتی ہوں

 تھی رکھی جنت جس کے قدموں میں اور بنایا تھا جس کو جنت کا دروازہ

میں ان والدین کو آج اپنی ہی اولاد سے دستبردار دیکھتی ہوں

نوجوان نسل جو سرمایہ ہیں اس ملک کا

میں ان کو اس ملک سے بیزار دیکھتی ہوں

ایک کلمے کی بنیاد پر حاصل کیے گئے اس ملک پر

میں  باطل قوتوں کو مسلط دیکھتی ہوں

فتنوں سے بھرے اس دور میں ہر انسان کو میں

مختلف فتنوں میں مبتلا دیکھتی ہوں

بتائیں تھی ہم کو پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جو آخرت کی نشانیاں

میں آج ان کو ایک ایک کر کے پورا ہوتا ہوا دیکھتی ہوں

اس دور حاضر میں جہاں دیکھتی ہوں

میں قیامت کو اپنے نزدیک تر دیکھتی ہوں

 

ایمن نعیم