سنو ! اے آدم کی بیٹی
سنو ! تم بنتِ حوا ہو
سنو ! تم اچھی لگتی ہو
کہ جب تم پردہ کرتی ہو
تم یاد یہ رکھو !
کہ تم اک قیمتی جوہر ہو
سنو ! تم اچھی لگتی ہو
کہ جب تم پردہ کرتی ہو
سنو ! تم مقام رکھتی ہو
وہ جو سب سے اعلیٰ ہے
تم وہ نام رکھتی ہو
سنو ! تم بنتِ حوا ہو
سنو ! تم قابل نہیں کہ
تم تصویر میں قید ہو
سنو ! تم اچھی لگتی ہو
کہ جب تم پردہ کرتی ہو
سنو ! اے آدم کی بیٹی
رہو انمول سیپی میں
تم یاد یہ رکھو
کہ تم اک قیمتی موتی ہو
سنو تم اچھی لگتی ہو
کہ جب تم پردہ کرتی ہو
علشبہ ثروت