وجیہہ عباس
ویسے تو ہر دن اساتذہ کاہوتاہےلیکن اساتذہ کو خراج تحسین پیش کرنےکے لیےہم ہر سال پانچ اکتوبر کو یوم اسےاساتذہ منایا جاتا ہےتاکہ اساتذہ بھی جان
سکیں کہ ان کے شاگرد ان کی کتنی عزت کرتےہیں ۔میراتویوم اساتذہ منانےکا اندازہی الگ ہے،میں اپنے اساتذہ سےاتنی محبت کرتی ہوں کہ یوم اساتذہ آنے سے بہت دن پہلے اپنے اساتذہ کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے پیارے پیارےاورخوبصورت کارڈ بناتی ہوں۔ پھریوم اس دن اپنے اساتذہ کو کارڈز پیش کرتی ہوں ،جس سے وہ بہت خوش ہوتے ہیں اور بہت ساری دعاؤں سےنوازتے ہیں۔ میرے لیے میرے اساتذہ کی دعائیں بہت اہم ہیں کیونکہ یہ دعائیں ہی مجھے ایک دن کامیابیاں عطا کریں گی۔
آج میں یہ تحریر لکھ رہی ہوں یہ بھی میرےاساتذہ کی ہی دعاؤں کا نتیجہ ہےاور میں اپنے اللہ کا جتنا بھی شکرادا کروں کم ہےکہ اس نے مجھے اتنے قابل اساتذہ عطا فرمائے ہیں مگر آج میں جب اپنے معاشرے پر نظر ڈالتی ہوں تومجھے بہت افسوس ہوتاہے کے جس معاشرے میں آج ہم ڈاکٹر،انجینئر، پائلٹ بن کرگھوم رہے ہیں وہاں آج اساتذہ کی عزت اور احترام نہیں۔ ایک بات سوچیں کہ ہمارے معاشرے میں اساتذہ نہ ہوں تو کوئی ڈاکٹر،انجینئر بن پائے گا؟۔ہمارےمعاشرے کا یہ عالم ہے کہ ہمارے طالب علم اپنےاساتذہ کی عزت نہیں کرتے بلکہ ان سےبدسلوکی سے پیش آتے ہیں کیونکہ ہم اپنی تاریخ بھول چکے ہیں۔ جہاں پہلے اساتذہ کو دیکھ ایک طالب علم راستی بدل لیا کرتا تھا آج آنکھوں میں آنکھیں ڈال کربات کرتا ہے ۔مجھے اپنے معاشرے کے طلبہ پرافسوس ہوتاہے کہ یہ کامیابی کی منزل کیسے طےکریں گے جو اساتذہ کی عزت نہیں کرناجانتے.
ہمارا وطن پاکستان کیوں تعلیم کےمیدان میں پیچھے رہا ہے؟ اس کی وجوہات ہیں لیکن ان میں سے سب سے بڑی وجہ اساتذہ کا احترام نہ کرنا ہے۔ہم اپنے اساتذہ کی عزت نہیں کرتےاس کی وجہ سےہم سائنسی تحقیق اورہنرکے میدان میں پیچھےرہ گئے ہیں۔ اسلام میں بھی اساتذہ کی بہت اہمیت ہے"والدین کے بعد سب سے بڑا درجہ اساتذہ کا ہے،ایک استاد کو روحانی باب کا درجہ حاصل ہے۔." جیسا کہ میں نےتحریر کے آغاز میں لکھا کہ میں اپنے اساتذہ کا دل سے احترام کرتی ہوں میرے اساتذہ نے اتنا کچھ سکھایا کہ مجھے وہ دن یاد آتا ہے جب میں ایک ان پڑھ اور بے نام لڑکی تھی لیکن مجھے میرے اساتذہ نےاتنا قابل بنا دیا کہ آج میں معاشرے کی ایک اہم فرد ہوں۔ آج جتنے بھی لوگ میری کیلی گرافی اورتحریریں دیکھتے ہیں مجھے سراہتے ہیں ۔ اس کا سارا کریڈٹ میرے اساتذہ اور میرے والدین کو جاتا ہے. میں اپنی اس تحریر میں اپنے اساتذہ کو خراج تحسین" پیس کرتی ہوں ۔