تہذیب شیخ
میں خون سے لکھی ہوئی تحریر کا غم ہوں
مدت سے سلگتے ہوئے کشمیر کا غم ہوں
یوم یکجہتی کشمیر ہر سال ۵ فروری کے دن پاکستان میں حکومتی اور عوامی سطح پر منایا جاتا ہے۔ کشمیریوں سے اپنی ہمدردی کے اظہار کے لئے ریلیوں سیمیناروں میں اس بات کا اظہار کیا جاتا ہے کہ گزرتے وقت کے ساتھ پاکستان کی کشمیر سے محبت میں کوئی کمی نہیں آئے گی پاکستان کی عوام کشمیریوں کو نہ کبھی بھولے ہیں اور نہ کبھی بھولے گی اور ہرسطح پر ان کی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گی ۔
اس دن اقوام عالم کو یہ بات بھی یاد دلایا دلوائی جاتی ہے کہ اس جدید اور ترقی یافتہ دور میں ایک ایسی قوم بھی ہے جس پر ترقی کے سارے دروازے بند کر دیے گئے ہیں اور وہ اپنے مرضی سے ساتھ بھی نہیں لے سکتے کشمیریوں میں ہر ۲۵ افراد پر ایک بھارتی فوجی تعینات ہے اور اپنی مرضی سے سانس بھی نہیں لے سکتےہیں جنوری سے دسمبر۲۰۱۴ تک ۱۰۶۰۲۷ گھروں اور دکانوں کو مسمار کر کے کشمیریوں کا معاشی قتل کیا گیا ۔
کشمیریوں کی آزادی کے نعرے کے جواب میں شہید کیا جا چکا ہے سہاگنوں کا سہارااجاڑا جا چکا ہے اور کشمیری بچے یتیم کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں کشمیری عورتیں بھارتی افواج کی اجتماعی ہوس کا نشانہ بن چکی ہیں ۔