سرینگر(ویب ڈیسک) مقبوضہ جموں و کشمیر میں قابض حکام نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی سربراہ
محبوبہ مفتی کو جنوبی کشمیر کے علاقے ترال جانے سے روک دیا گیا ۔سرینگر کے علاقے گپکار میں ان کی رہائش گاہ کے مرکزی دروازے کو تالا لگا کربنددیا۔ پی ڈی پی کے ایک رہنما نے بتایا کہ محبوبہ مفتی نے ترال کے علاقے سیر جاگیرکا دورہ کرنا تھا لیکن حکام نے انہیں اجازت نہیں دی اور پولیس اسٹیشن رام منشی باغ کے اہلکاروں نے ان کی رہائش گاہ کے مرکزی گیٹ پر بنکر قائم کرکے اس کو بند کردیا۔
محبوبہ مفتی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ انہیں ایک بار پھر اپنے گھر میں نظر بندکیاگیا، کیونکہ انہوں نے ترال کے گاﺅں جانے کی کوشش کی جہاں بھارتی فوج نے توڑ پھوڑ کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کشمیر کی حقیقی تصویر ہے جس کو دورے پر آنے والی بھارتی شخصیات کو دکھانے کی ضرورت ہے ۔ترال کے علاقے سیر جاگیر میں ایک خاندان نے بتایا کہ بھارتی فوج نے پیر کی شام ان پر حملہ کیاتھا۔
اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی عشرت جان کو گھسیٹ کر لے جایا گیا اور اس کے کپڑے پھاڑے گئے جس سے وہ بے ہوش ہو گئی اور بعد میں اسے ہسپتال لے جایا گیا۔ عشرت نے صحافیوںسے بات کرتے ہوئے کہا کہ فوجی اہلکار اسے گھر سے گھسیٹ کر لے گئے اور اسے اپنی گاڑی میں لے جانے کی کوشش کی۔