سرینگر (ویب ڈیسک):بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں بھارتی قابض انتظامیہ نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر اور پیپلز
الائنس فار گپکار ڈکلیئریشن کی راہنما محبوبہ مفتی کو سرینگر میں ان کی رہائش گاہ پر نظر بند کر دیاہے۔
کشمیرمیڈیاسر وس کے مطابق محبوبہ مفتی کو حرمین شوپیاں میں حال ہی میں نامعلوم مسلح افراد کے ہاتھوں قتل ہونے والے کشمیری پنڈت کے اہلخانہ سے اظہار تعزیت کیلئے جانے سے روکنے کیلئے گھر میں نظربند کیاگیا ہے ۔ محبوبہ مفتی نے ایک بیان میں کہاہے کہ بھارتی حکومت دانستہ طورپر یہ پروپیگنڈا پھیلا رہی ہے کہ کشمیری سیاست دان اور مسلمان پنڈتوں کی نقل مکانی میں ملوث ہیں اور وہ نہیں چاہتی کہ اس جھوٹے پروپیگنڈے کو بے نقاب کیاجائے۔
اس سے قبل محبوبہ مفتی نے سرینگر میں پارٹی دفتر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان میں اقتدار کی پر امن منتقلی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان میں جمہوریت مضبوط ہو رہی ہے اور پاکستان میں سیاسی استحکام کشمیریوں کیلئے ضروری ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کہا کرتے تھے کہ بھارت ملک میں جمہوریت کی وجہ سے زندہ ہے۔تاہم اب نریندر مودی کی فسطائی حکومت کے تحت بھارت میں جمہوریت کو خطرہ لاحق ہے ۔