سرینگر،اسلام آباد(ویب ڈیسک)بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں وکشمیرکی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے غیر قانونی، غیر اخلاقی
اور غیر آئینی بھارتی اقدام کاایک سال مکمل ہونے کے موقع پر آج بدھ کو پاکستان میں یوم استحصال منایا جائے گا۔
مظلوم کشمیریوں سے اظہاریکجہتی کے لئے صبح کے وقت ملک بھرمیں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی۔گزشتہ سال اگست میں بھارتی آئین کی دفعہ370کی منسوخی کے بعد سے فسطائی مودی حکومت جموں وکشمیرمیں مسلم اکثریتی آبادی کاتناسب تبدیل کرنے کے لئے بدستور جبر و تشدد اور دھوکہ دہی کی پالیسی پرعمل پیراہے۔بدھ کو ریلیاں نکالی جائیں گی اور بھارتی اقدام کے خلاف احتجاجی مظاہرے ہونگے، جبکہ سمینارز اور مختلف تقاریب ہونگی جن میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے علاوہ بھارتی اقدام کی مذمت کی جائے گی،اس دن صدرڈاکٹرعارف علوی بھی ایک ریلی کی قیادت کریں گے جبکہ تمام وزرائے اعلی اپنی متعلقہ اسمبلیوں میں مقبوضہ وادی کے عوام پربھارت کے مظالم کی مذمت کریں گے۔
وزیراعظم عمران خان بدھ کوآزادجموں وکشمیرکی قانون سازاسمبلی سے خطاب کریں گے اور بھارتی قابض فورسزکے چنگل سے آزادی کیلئے کشمیری عوام کی جدوجہدکواجاگرکریں گے۔ اسلام آباد کی کشمیر ہائی وے کا نام سرینگر ہائی وے رکھ دیاگیا۔
یوم استحصال کے موقع پریادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کردی گئی۔اسلام آباد میں پہلی بارکشمیریوں سے اظہاریکجہتی کے لئے ڈیجیٹل وین چلائی جا رہی ہے جس پرآئی ایس پی آرکی جانب سے ریلیزہونے والے نئے نغمے سمیت مختلف کشمیری نغمے چلائے جارہے ہیں۔ وین کے کوآرڈینیٹر وقاص بن مظہرکا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل وین چلانے کامقصد کشمیر کازسے متعلق آگاہی دینا ہے۔ پہلے مرحلے پر ڈیجیٹل وین اسلام آباد کے سیکٹرایف سکس اور فیض آباد انٹرچینج پرموجود ہے جسے بعد میں دوسرے علاقوں میں بھی چلایا جائے گا،مظفرآبا دمیں بھی اقوام متحدہ کے مبصرین دفتر تک ریلی نکالی جائے گی،بزرگ حریت رہنماسیدعلی گیلانی نے بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں وکشمیرکے کشمیریوں کے نام ایک پیغام میں آج بدھ کو مکمل ہڑتال کی اپیل کی ہے جس کی تمام کشمیری جماعتو ں اور تنظیموں نے حمایت کی ہے،مقبوضہ کشمیرمیں ہڑتال ہوگی اور احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔
مقبوضہ کشمیر پر قابض بھارتی حکومت نے آج بدھ کو دفعہ370اور35 اے کے خاتمے کے ایک سال مکمل ہونے پراحتجاج کو روکنے کیلئے دو دن کے لیے سری نگر میں مکمل کرفیو لگا دیا، جبکہ حالیہ ایام میں کورونا متاثرین کی تعداد میں بڑے پیمانے پر اضافے کے پیش نظر صوبائی انتظامیہ نے 8اگست تک وادی کشمیر میں دوبارہ سخت ترین پابندیاں اور بندشیں عائد کر دی ہیں،جسکے نتیجے میں شہر ودیہات میں معمولات زندگی مفلوج ہو کر رہ گئے ہیں۔ ضلع ترقیاتی کمشنر سرینگر کی جانب سے پیر کی شام سے 5اگست کی شام تک سرینگر ضلع میں کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کیا گیاہے۔