تہران(ویب ڈیسک ،خبر )وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے بدھ کو تہران میں افغانستان کے پڑوسی ممالک کے دوسرے وزارتی اجلاس کے
موقع پر ازبکستان، ترکمانستان اور تاجکستان کے اپنے ہم منصبوں عبدالعزیز کاملوف،رشید میردوف اور سراج الدین مہر الدین سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان اس وقت معاشی بحران کا سامنا کر رہا ہے،صورتحال کی نزاکت کو پیش نظر رکھتے ہوئے عالمی برادری کو چاہیے کہ انہیں ہنگامی بنیادوں پر انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنائے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ پڑوسی ممالک کے درمیان قریبی رابطہ کاری سے افغانستان میں امن و استحکام کے حصول میں مدد ملے گی۔
ازبک وزیر خارجہ عبدالعزیز کامیلوف نے افغانستان میں استحکام کے حصول اور اقتصادی تباہی کو روکنے کے لئے روابط کے تسلسل کی ضرورت پر زور دیا۔ ترکمانستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ رشید میردوف سے ملاقات کے دوران دونوں وزرائے خارجہ نے افغانستان پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کا احاطہ کیا اور دو طرفہ تعاون کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان برادر ملک ترکمانستان کے ساتھ باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔انہوں نے کہا کہ تاپی سمیت توانائی کے مختلف منصوبوں پر عملدرآمد خطے میں مضبوط اقتصادی ترقی کا باعث بنے گا۔
دونوں وزرائے خارجہ نے افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ وزیر خارجہ نے ترکمانستان کے وزیر خارجہ کو اپنے حالیہ دورہ کابل اور افغانستان کی مخدوش اقتصادی صورتحال سے آگاہ کیا اور کہا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان سے افغانستان کے پڑوسی ممالک بہت زیادہ مستفید ہوں گے۔