لاہور(ویب ڈیسک ،خبر ایجنسی،فوٹو فائل ) وزیر اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت زرعی شعبے کے حوالے سے بجٹ تجاویز پر اعلیٰ سطح
اجلاس منعقد ہوا ،جس میں نہ صرف وفاقی وزرا، متعلقہ اعلیٰ حکام بلکہ جدید زرعی فارمنگ سے تعلق رکھنے والے کسانوں نے بھی شرکت کی۔
اجلاس کو زرعی شعبے کے حوالے سے گزشتہ ایک برس میں وزیرِ اعظم کی اصلاحات کے حوالے سے بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا. اجلاس کو بتایا گیا کہ وزیرِ اعظم کے خصوصی کسان پیکیج کی بدولت نہ صرف کسانوں کو آسان شرائط پر قرضوں کی فراہمی ممکن ہوئی بلکہ بروقت کھاد اور معیاری بیج کی بدولت گندم کی گزشتہ دس سال کی نسبت سب سے ذیادہ پیداوار ممکن ہوئی. وزیراعظم کی ہدایت پر گندم، کماد اور کپاس کی بہترین امدادی قیمتوں کی بدولت کسان خوشحال ہوا اور آئندہ فصلوں کی پیداوار میں اضافہ بھی متوقع ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کو بین الاقوامی معیار کے بیجوں، جانوروں کی افزائش کیلئے سیمن کی درآمد، زرعی تحقیقی اداروں کو فعال کرنے اور کسان پیکیج کے حوالے سے عملدرآمد پر پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا. اجلاس کو نیشنل آئل سیڈ پالیسی پر بریفنگ دی گئی جس کا محور درآمدی خوردنی تیل پر انحصار کو کم کرکے معیاری بیج فراہم کرنا ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومت کی جانب سے معیاری بیجوں کی فراہمی کیلئے جدید و خودکار سیڈ سرٹیفیکیشن اور ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کا اطلاق کیا جا رہا ہے، وزیراعظم نے کسانوں اور متعلقہ شعبے کے ماہرین کی آرا کو مفید قرار دیتے ہوئے مشیر وزیر اعظم احد خان چیمہ کو زرعی شعبے کے حوالے سے بجٹ تجاویز کو حتمی شکل دینے کیلئے دو ذیلی کمیٹیاں بنانے کی ہدایت کی۔
کمیٹیاں زرعی شعبے کی جدت، میکنائیزیشن، معیاری بیج کی فراہمی، کھاد پر کسانوں کو براہ راست سبسڈی ٹیوب ویلز کی سولرآئیزیشن اور پالیسی اقدامات کو حتمی شکل دیں گی،کمیٹیاں اس امر کو بھی یقینی بنائیں گی کہ زراعت کے شعبے میں برآمدات کیلئے ویلیو ایڈیشن اور زرعی پیداوار کو عالمی ویلیو چینز کے ساتھ منسلک کیا جائے تاکہ کسانوں کی پیداوار بین الاقوامی منڈیوں تک بروقت پہنچائی جا سکے،اس موقع پر وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے کہاکہ زراعت کا شعبہ ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے ،ملکی ترقی زرعی شعبے کی جدت کے بغیر ممکن نہیں۔