اسلام آباد(ویب ڈیسک ،فوٹو فائل)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سرکاری اور نجی شعبوں میں خصوصی افراد کیلئےملازمت کے کوٹہ پر عمل
درآمد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی 10 سے 12 فیصد آبادی کو مختلف قسم کی معذوریوں کا سامنا ہے۔ یہ سرکاری اور نجی شعبوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسے افراد کو ان کی مہارت اور قابلیت کے مطابق ملازمت دیں تاکہ انہیں مالی طور پر بااختیار بنایا جا سکے۔
صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو یہاں ایوان صدر میں منعقدہ معذوریوں کی درجہ بندی کے فریم ورک پر فالو اپ میٹنگ کے دوران کیا،اجلاس میں وزارت انسانی حقوق، خصوصی افراد کے حقوق کی کونسل (سی آر پی ڈی)، نادرا، نیوٹیک، چاروں صوبائی حکومتوں، گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر کے نمائندوں اور عالمی ادارہ صحت کے نمائندے نے شرکت کی۔
وزارت انسانی حقوق نے اجلاس کو معذوری کے روزگار کے کوٹہ پر عمل درآمد کے حوالے سے اب تک کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔ بتایا گیا کہ وزارت خصوصی افراد کے لیے ملازمت کے کوٹہ کو عملی جامہ پہنانے کے لیے سرکاری اداروں کے ساتھ سرگرم عمل ہے۔وزارت نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ مارچ 2023 کے بعد 98 خصوصی افراد (ڈی اے پی) کو سرکاری اداروں نے ملازمتیں فراہم کی ہیں۔ وزارت نے مزید بتایا کہ ممکنہ آجروں کی ایک ماسٹر لسٹ تیار کی جا رہی ہے تاکہ خصوصی افراد کو ملازمتیں فراہم کرنے میں ان کا تعاون حاصل کیا جا سکے۔
بعد ازاں تانگ چائنیز انٹرنیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹیکنالوجی (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے ڈائریکٹر اور سی ای او سونگ جیان ینگ کی قیادت میں ایک وفد نے ایوان صدر میں صدر مملکت سے ملاقات کی،انہوں نے پاکستانی نوجوانوں کے لیے تکنیکی اور ہنر مندانہ تعلیم پر پریزنٹیشن دی۔