کوئٹہ (ویب ڈیسک ،خبر ایجنسی ،فوٹو فائل) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ یہ ہمارے لئے ڈوب مرنے کا مقام ہو گا کہ تین سال بعد اگر ہم
پھر آئی ایم ایف جائیں ۔بلوچستان ملک کا اہم صوبہ ہے۔ صوبے کی ترقی کیلئے وفاق بھرپور تعاون کرے گا ۔
کسانوں کی خو شحالی اور بجلی کے بلوں کے بوجھ سے نجات دینے کیلئے ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے بڑے منصوبے پر کام کر رہے ہیں ۔ ملک کو قرضوں کے بوجھ سے نجات دلانے کے لئے وفاق اور صوبوں کو مل کر کام کرنا ہو گا ۔ تین سال بعد آئی ایم ایف گئے تو یہ ہم سب کیلئے ڈوب مرنے کا مقام ہو گا ۔ بلوچستان کا بینہ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا بیحد خوشی محسو س ہو رہی ہے کہ بجلی سے چلنے والے ٹیوب ویلوں کی سولر پر منتقلی کا ایک دیرینہ مسئلہ آج حل کرنے جا رہے ہیں ۔ گذشتہ دس سال میں پانچ سو ارب روپے بلوچستان کو ٹیوب ویلوں کیلئے دئیے ۔
انہوں نے کہا کہ ہر سا ل ستر سے اسی ارب بجلی کی بلوںکی مد میں صوبوں کو ادا کئے ۔ ہر سال اتنی خطیر رقم کے باوجود بجلی کے بل ادا نہیں ہو رہے تھے جبکہ ٹیوب ویلوں کو بجلی بھی صرف سات گھنٹے فراہم کی جا رہی تھی ۔ انہوں نے کہا بلوچستان میں ترقی کے لئے بھر پور کردار ادا کریں گے ۔ کئی وجوہات ہیں کہ یہ صوبہ ترقی میں پیچھے رہا ۔ پاکستان کی ترقی اس وقت تک ممکن نہیں، جب تک بلوچستان ترقی کی دوڑ میں شامل نہیں ہوتا ۔
وزیر اعظم نے کہا ٹیوب ویلوں کو سولر پر منتقل کر نے سے وفاق پر بوجھ ختم ہو گا ۔ بجلی کے بلوں کی ادائیگی کا مسئلہ حل ہو گا ۔ منصوبے سے اٹھائیس ہزار کسانوں کو فائدہ ہو گا ۔ انہوں نے کہا ہم کسانوں کی فلاح کے لئے کام کر رہے ہیں۔ شمسی توانائی سے چلنے والے ٹیوب ویلز سے کسان آسانی سے اپنی اراضی کو سیراب کر سکیں گے ۔ انہوں نے کہا2010ءمیں پنجاب نے این ایف سی ایوارڈ میں سے خاطر خواہ حصہ دوسرے صوبوں کو دئیے ۔ دہشتگرد ی سے نمٹنے کیلئے صوبے کو پنجاب نے خطیر رقم دی ۔ اب تک پنجاب اپنے حصے کا ایک سو ساٹھ ارب روپے دے چکا ہے ۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ملک میں تیل پر چلنے والے دس لاکھ ٹیوب ویلز ہیں ۔ جن کےلئے ساڑھے تین ارب کا تیل برآمد ہوتا ہے ۔ شمسی توانائی پر ان ٹیوب ویلوں کی منتقلی سے یہ مسئلہ بھی حل ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں دانش سکولوں کے لئے بھی فنڈز مختص کئے ہیں ۔ صوبے سے ایک ہزار افراد چین زرعی ٹریننگ کے لئے بھیج رہے ہیں ۔
وزیر اعظم نے نے کہا سخت فیصلے نہ کئے تو پھر ہم تین سال بعد آئی ایم ایف کے در پر ہوں گے اور یہ ہمارے لئے ڈوب مرنے کا مقام ہو گا کہ تین سال بعد اگر ہم پھر آئی ایم ایف جائیں۔شہباز شریف نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا شکر گزار ہوں کہ انہوں آئی ایم ایف کی شرائط کے حوالے سے تعاون کیا ۔ انہوں نے کہا کہ مل کر مسائل کو ختم کریں گے