اسلام آباد(ویب ڈیسک ،خبر ایجنسی ،فوٹو فائل )سنی اتحادکونسل کی پارلیمانی پارٹی نے آپریشن عزم استحکام پاکستان،عدلیہ کے تحفظ،فون ٹیپنگ
مہنگی بجلی اور ملٹری کورٹس کے پانچ نکاتی ایجنڈے کے تحت قومی اسمبلی کی اجلاس کی ریکوزیشن جمع کروانے کا فیصلہ کرلیا ،جب کہ بانی چیئرمین عمران خان کی رہائی کا معاملہ مجوزہ آل پارٹیز کانفرنس میں بھی اٹھایا جائے گا ۔
پارلیمانی پارٹی کاہنگامی اجلاس جمعرات کو پارلیمانی لیڈر زرتاج گل اور سابق اسپیکر اسدقیصر کی مشترکہ صدارت میں پارلیمنٹ ہاو¿س ہوا۔ پچاس سے زائدارکان شریک ہوئے۔دوگھنٹے تک اجلاس جاری رہا۔ متذکرہ ایجنڈے کے تحت قومی اسمبلی کے اجلاس کے انعقادکے لئے ریکوزیشن جمع کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اپوزیشن لیڈر عمرایوب خان کے گھر اسلام آباد اور پنجاب پولیس کے چھاپے کی مذمت کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی سے فوری طورپر متعلقہ استحقاق کی تحریک ایجنڈے پر لانے کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اسدقیصر نے کہا کہ احتجاجی تحریک کے حوالے سے پانچ نکاتی ایجنڈے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، مرحلہ وار آگے بڑھیں گے۔اسپیکر قومی اسمبلی کا کردارغیر جانبدارنظر نہیں آرہا ہے ۔ ملک کو استحکام کی ضرورت ہے فوری طور عمران خان سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے۔
پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل نے کہا کہ قومی اسمبلی کا اجلاس نہ ہونے کے باوجود کثیر تعداد میں ارکان نے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں شرکت کی۔پارلیمانی پارٹی نے عمران خان کی رہائی کو اپنی اعلیٰ ترین ترجیح قراردیا ہے ۔لائحہ عمل مرتب کیا ہے کہ بانی چیئرمین کی رہائی کیلئے ہر آپشن ہر فورم کو استعمال کیا جائے گا ۔عمران خان کو بے گناہ کال کوٹھری میں ڈالا گیا ہے ،ملٹری کورٹ کی تحویل میں تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی کے لئے بھرپور جدوجہد کو تیز کریں گے۔چاہے جلسے جلوس ریلیاں جوممکن ہوا پرامن سیاسی سرگرمی منعقدکریں گے۔ قو م نے عمران خان کی رہائی کے لئے سب سے زیادہ سی لئے ووٹ دیے۔ یوم عاشورہ کے بعد پی ٹی آئی سیاسی قیدیوں کے لئے ہر جگہ بھرپورعوامی طاقت کا مظاہرہ کرے گی ۔