راولپنڈی(ویب ڈیسک ،خبر ایجنسی ،فوٹو فائل) تحریک انصاف کےسابق چیئرمین نے 9مئی کو جی ایچ کیو کے باہر احتجاج کی
کال سے متعلق بیان کی ایک بار پھر تصدیق کر دی ہے، تاہم انہوں نے اپنے سابقہ بیان سے انحراف کرتے ہوئے کہا کہ نیوٹرل کا مطلب جانور نہیں بلکہ غیر سیاسی ہوتا ہے دراصل پہلے نیوٹرل کا لفظ شاید غلط استعمال ہوااسلام آباد میں اجازت نہ ملنے پر 5 اگست کوخیبرپختونخوا اور پنجاب کے بارڈر ”صوابی،، میں بڑا پاور شو کریں گے جس میں ملک بھر سے کارکنان شرکت کریں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ کیس کی سماعت کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں کیا، انہوں نے کہا کہ9 مئی سے قبل جی ایچ کیو کے باہر احتجاجی مظاہرے کی پرامن کال کے بیان پر وضاحت کے ساتھ اپنے بیان پر قائم ہو گئے ،انہوں نے وضاحت کے ساتھ جی ایچ کیو کے باہر پرامن احتجاج کے بیان کی دوبارہ تصدیق کر تے ہوئے کہا کہ میرے بیان کو ایسے پیش کیا گیا جیسے میں نے 9 مئی واقعات کا اعتراف یا جرم کیا ہو جی ایچ کیو کے باہر پرامن احتجاج سے متعلق میں نے 3وی لاگز بھی کئے ہیں۔ یہ وی لاگ ریکارڈ پر موجود ہیں۔ بارہ مرتبہ پولیس تفتیش میں بھی جی ایچ کیو کے باہر پرامن احتجاج کا کہہ چکا ہوں 14 مارچ کو میرے گھر پر حملہ کیا گیا18 مارچ کو جوڈیشل کمپلیکس کے باہر مجھے قتل کرنے کے کا پلان تھا۔
انہوں نے کہا کہ میرے پاس ثبوت ہیں کہ 18 مارچ کو مجھے قتل کیا جانا تھا اس لئے میں نے پارٹی کو کہا تھا کہ اگر فوج اور رینجرز مجھے گرفتار کریں تو اپ نے جی ایچ کیو اور کنٹونمنٹ کے باہر جا کر پرامن احتجاج کرنا ہے 9 مئی کو پراتشدد احتجاج کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ احتجاج پرامن اس لیے نہیں ہوا ان کا پہلے سے یہ پلان تھایہ سی سی ٹی وی فوٹیجز اس لئے سامنے نہیں لا رہے کیونکہ ہمارے لوگ سی سی ٹی وی فوٹیج میں موجود نہیں سی سی ٹی وی فوٹیجز میں ہماری بے گناہی کے ثبوت ہیں سی سی ٹی وی فوٹیجز اس لئے سامنے نہیں لائی جا رہی کیونکہ اس میں کسی اور کے چہرے ہیں جہاں سے مسئلہ ہوتا ہے وہیں احتجاج ہوتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے سوشل میڈیا پر کریک ڈاو¿ن کا اغاز کر دیا ہے 75 سالہ کینسر سروائیور رو¿ف حسن کو بھی حکومت نے گرفتار کر لیا ہے کیا سوشل میڈیا کے معاملے پر وہ تفتیش کریں گے جو خود این آر او 2اور فارم 47 سے حکومت میں آئے ہیں جن کی کوشش ہے کہ فوج اور تحریک انصاف میں تصادم ہو وہی اس معاملہ کی تفتیش کریں گے تفتیش کے لئے جوڈیشل کمیشن بنائیں حکومت کو پی ٹی آئی کا خوف ہے وہ چاہتے ہیں کہ تحریک انصاف کو فوج کے ذریعے ختم کیا جائے حالیہ بجٹ کے بعد حکومت کی ساکھ ختم ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پبلک کی آواز ہے،خدا کا واسطہ ہے عوام کی آواز کو ڈیجیٹل دہشت گردی سے نہ جوڑیں کسی بھی ادارے پر تنقید نہیں ہو گی تو ادارہ تباہ ہو جائے گا تحریک انصاف کے دور حکومت میں قانون سازی کروا کر فوج کے خلاف بات کرنے پر سزائیں مقرر کرنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں سابق چیئر مین پی ٹی آئینے کہا کہ تنقید اور تنقید میں فرق ہوتا ہے ہمارے دور میں کوئی صحافی ملک چھوڑ کر گیا نہ قتل ہوا۔