اسلام آبا د(ویب ڈیسک ،خبر ایجنسی ،فوٹو فائل )متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے نئے بجٹ میں وزیراعظم شہباز شریف سے سندھ کے شہریوں کیلئے اپنے تحریری
مطالبات پیش کردیے۔ذرائع نے بتایا کہ ایم کیو ایم وفد نے وزیر اعظم ہاﺅس میں وزیراعظم شہباز شریف سے سہ پہر تین بجے ملاقات کی جس میںملکی سیاسی صورتحال اور کراچی کے مسائل پر بات چیت کی گئی۔متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی وفد کی سربراہی خالد مقبول صدیقی نے کی، جبکہ وفد کے دیگر اراکین میں مصطفی کمال ، فاروق ستار ، امین الحق سمیت دیگر رہنما شامل تھے ۔ملاقات میں کراچی کے مسائل ، شہر میں ترقیاتی کاموں، بجٹ، موجودہ ملکی اور سیاسی صورتحال سمیت دیگر معاملات پر بات چیت ہوگی۔
ذرائع ایم کیو ایم کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ نے وزیراعظم سے وفاقی حکومت کے پہلے ہی بجٹ میں کراچی کیلئے 5 سالہ سماجی اقتصادی ترقی کے منصوبے کا مطالبہ کردیا اور کہا کہ ہمارے کے پاس کوئی صوبائی حکومت نہیں ہے، لہٰذا وفاق ایم کیو ایم کے ایم این اے کو ترقیاتی فنڈز جاری کرے، جبکہ ایم کیو ایم پاکستان نے کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص، سکھر اور نواب شاہ کی ڈیولپمنٹ کیلئے وفاق سے براہ راست 38 ارب روپے مانگ لیے۔
ایم کیو ایم نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا کہ کامیاب جوان یوتھ پروگرام کے ذریعے کراچی اور حیدرآباد سمیت سندھ کے شہری علاقوں کے نوجوانوں کو بلا سود قرض فراہم کیے جائیں اور اس سال کے4 کو مکمل فنڈز کی فراہمی یقینی بناتے ہوئے ایس آئی ایف آئی سی کی نگرانی میں پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نے گریٹر کراچی سیوریج پلان (S-III) کی بھی اسی سال تکمیل کو بھی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اس سال کے بجٹ میں گرین لائن پروجیکٹ کی توسیع کے ساتھ بلیو لائن پروجیکٹ اور کراچی سرکلر ریلوے پروجیکٹ کے لیے بھی فنڈز رکھے جائیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ ایم کیو ایم کی جانب سے کراچی پورٹ سے پپری تک فریٹ کوریڈور سمیت بن قاسم پر ٹیکسٹائل سٹی پروجیکٹ کی تکمیل کیلئے بھی فنڈز مختص کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے ایم کیو ایم کے وفد کے مطالبات کو حل کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم ہماری اہم اتحادی جماعت ہے ،مشترکہ کاوشوں سے تمام مسائل حل کیے جائیں گے ۔