
تہران (ویب ڈیسک) اسرئیل نے ایران کےدرجنوں مقامات پرحملےکردیے،دارالحکومت تہران کےمشرقی علاقےمیں دھماکوں کی زوردار آوازیں سنی گئیں۔ایرانی
پارلیمنٹ میں قومی سلامتی وخارجہ پالیسی نمائندے ابراہیم رضائی نے اسرائیل کو بھرپور جوابی حملے سے خبر دار کیا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ تل ایب کی جانب سے کیےگئےحملوں کا بھر پور جواب دیا جائے گا۔
تہران کے رہائشی علاقے پراسرائیلی حملےمیں پانچ افراد شہیدہوگئےہیں،جبکہ خواتین اور بچوں سمیت پچاس افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ادھر ایران کے سرکاری میڈیا نے اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے سربراہ،کمانڈرحسین سلامی کے شہید ہو نے کی تصدیق کی ہے۔ایرانی میڈیا کے مطابق حملے میں جوہری سائنسدان احمد رضا زلفغیری سمیت چھ جوہری سائنسدان،کمانڈر ختم الانبیا ہیڈ کوارٹر میجر جنرل غلام علی راشد اور ان کا بیٹا بھی شہید ہو اہے۔اسرائیلی حملے میں ایر ان کے چیف آف اسٹاف میجرجنرل محمد باقری بھی شہید ہو ئے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل نے تہران اوراطراف کی فوجی تنصیبات کونشانہ بنایا۔تہران کےجنوب میں اصفہان،جنوب مغرب میں اراک سٹی مغرب میں کرمان شاہ سٹی کو بھی نشانہ بنایا،اسرائیل نے حملےکا پہلا مرحلہ مکمل ہونے کا دعویٰ کیا ہے اور اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی کے درجنوں لڑاکا طیاروں نے حملے میں حصہ لیا۔
اسرائیلی فوجی عہدے دار کےمطابق ایران میں جوہری وفوجی اہداف کونشانہ بنایا گیا ہے۔اسرائیل کی جانب سےایرانی کمانڈروں کوبھی نشانہ بنایا گیا ہے۔رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے چھ ایرانی مقامات پر حملے کیےہیں،حملے دو مرحلوں میں کیے گئے۔
ترجمان ایرانی پاسداران انقلاب بریگیڈئر جنرل ابولفضل شکراچی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایران پر حملہ امریکی حکومت کی مکمل حمایت اورمعلومات کے ساتھ کیا گیا۔اسرائیل کےساتھ امریکا کو بھی اس کی قیمت چکا نا پڑے گی۔
ادھر پاکستان،انڈونیشیا سمیت دیگر ملکوں نے ایران پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی ہےاوراسےایران کی خود مختاری وسالمیت پرحملہ قرار دیا ہے جبکہ امریکی محکمہ خارجہ نے ایران پر حملوں میں امریکی عمل دخل سے انکار کیا ہے۔




































