اسلام آباد(ویب ڈیسک ) حکومت نے ایک بار پھر صارفین پر بجلی بم گرادیا، نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا)نے بجلی 7 روپے 90 پیسے فی
یونٹ اضافے کی منظوری دے دی ہے۔
اضافہ مئی کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا ۔فیصلے سے صارفین پر 113 ارب روپے سے زائد کا بوجھ پڑے گا۔ڈسکوز کے مئی کے ماہانہ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے نیپرا ہیڈ کوارٹر میں چئیرمین نیپرا انجئنیر توصیف ایچ فاروقی کی زیر صدارت عوامی سماعت ہوئی۔
سی پی پی اے نے موقف اختیار کیا تھا کہ مئی میں فرنس آئل سے 8.80 فیصد بجلی پیدا کی گئی، فرنس آئل سے بجلی 33 روپے67 پیسے فی یونٹ میں پیدا ہوئی، مقامی گیس سے 10 اور درآمدی ایل این جی سے 22.89 فیصد بجلی پیدا کی گئی، مئی میں پانی سے 24.50 فیصد بجلی پیدا کی گئی ہے۔
سماعت کے دوران سی پی پی اے حکام نے بتایا کہ عالمی سطح پر فیول کی قیمتیں بہت زیادہ بڑھ گئی ہیں۔ ماہ جولائی کے آخر کے لئے 42 ڈالر کی قیمت پر ایل این جی کارگوز مل رہے ہیں۔موجودہ ملکی حالات میں انھیہں خریدنا ناممکن ہے۔ چیئرمین نیپرا نے کہا کہ ہمیں بجلی نہ بنانے پر لوڈشیڈنگ اور بجلی بنانے پر مہنگی والی صورتحال ہے۔ اللہ کا واسطہ ہے کہ اب درآمدی فیول پر پلانٹس نہ لگائیں۔