نہیں ہے چیز نکمی کوئی زمانے میں

نزہت ریاض

 نہیں ہے چیز نکمی کوئی  زمانے  میں

 کوئی برا نہی قدرت کےکار خانے میں

( علامہ اقبال)

 قرآن کی سورۃ کا ترجمہ ہے (اور ہم نے آسمان اور زمین میں جو کچھ بنایا  ہے اس کو  بغیرحکمت کے پیدا نہیں کیا گیا۔

عامر ایک بہت ہی موٹا لڑکا تھااسے ہمیشہ اس کےموٹاپے کی وجہ سے لوگوں کے مذاق کا نشانہ بننا پڑتا تھا،وہ جہاں  سے بھی گزرتا وہاں لڑکے اس پر زور زور سےآوازے  کستے تھے،کچھ اس طرح سے (او موٹے او دھرتی پر بوجھ ابے پھٹ جائےگا کسی دن) ا س بات سے وہ ہمیشہ دل برداشتہ رہتا اور دکھی ہو کرتنہائی میں روتا رہتا تھا ۔

ان سب باتوں  کےباوجود وہ بہت ذہین تھا اور پڑھنےمیں بھی بہت اچھا تھا ہمیشہ  امتحان میں اچھےنمبروں سےپاس ہوتا تھا محلےکے گراؤنڈ میں  شام کو کرکٹ میچ ہوا کرتا تو وہ بھی شام کو کرکٹ دیکھنے چلاجاتا تھا ، کیوں کہ کھیلنے کی تو اس کو کوئی اجازت ہی نہیں دیتا تھا کہ تم  سے توبھاگا نہیں  جائےگا۔

ایسے ہی ایک شام وہ گراؤنڈ کی سیٹ پر بیٹھا میچ ہوتا دیکھ رہا تھا اس کی بینج سے کچھ دور دوافراد ایک بینچ پر بیٹھے سرگوشیوں میں باتیں کر رہے تھے۔کچھ مشکوک سے لگ رہے تھے،جب عامر نے ذراغور سے ان کی باتوں کو سننے کی کوشش کی تو اس کے رونگٹے کھڑے ہوگئے،وہ دونوں مین مارکیٹ میں بم دھماکے کی پلاننگ کررہے تھے۔عامر نے بہت ہی توجہ سے ان کی بات سننیں ۔ وہ دنوں جمعہ والے دن مارکیٹ میں کھڑی بائیک میں بم لگانے کی باتیں کررہےتھے۔اتنے میں دونوں اٹھ کھڑے ہوئے عامر نے ان کا پیچھا کرنا شروع کردیا اور ان کے ٹھکانے کودیکھ کر واپس پلٹ آیااور وہاں سے سیدھا علاقے کےپولیس اسٹیشن گیا اور ساراماجرابیان کیا مگر پولیس نے اسے بچہ سمجھ  کر ڈانٹ کربھگا دیا۔عامر پوری رات  یہی سوچتا رہا کہ میں کیا کروں کہ اتنے بڑے حادثے کو ہونےسے کیسے روکوں پھر آہستہ آہستہ کر وقت گزرتا جا رہا تھا اور پھر جمعہ أ گیا عامر جمعہ کی نماز پڑھ کر مین مارکیٹ میں جاپہنچا اور بائیک اسٹینڈ کی طرف چلا گیا اس نے دیکھا کہ وہی دونوں آدمی مشکوک طریقے سےبائیکوں کی طرف دیکھ رہے ہیں عامرنے آؤ دیکھا نہ تاؤ اور ان آدمیوں کے سر پرجا پہنچا اور چیخ کر بولا مجھے معلوم ہے تم لوگوں کا کیا ارادہ ہے،وہ دونوں آدمی گھبرا کر بھاگنے لگے أمر نے ایک آدمی کو مضبوطی سے پکڑ لیا اور یہ وہی آدمی تھا جس کے پاس بم موجود تھا،اس نے بہت زور لگایا کہ وہ اپنے آپ کو عامر کی گرفت سے چھڑا سکےمگر عامرکےموٹاپے اور صحت مند وجود کی وجہ سے ایسا نہ کر سکا اور گھبرا کراسی نے اپنے پاس موجود بم سے پن نکال دی اور اس آدمی کے ساتھ ساتھ عامر کے بھی پرخچے ہوا میں اڑ گئے اور جو تباہی مارکیٹ میں بم نصب  نے کرنی تھی وہ عامر  کی جرات اور بہادری کی وجہ سے صرف دو بائیک والوں کی ہلاکت اورعمر کی شہادت پر ختم ہوگی ۔آج وہی لوگ جو عمر کےموٹاپے اور صحت مند ہونے پراس کا مذاق اڑایا کرتے تھے اس شعرکی منہ  بولتی تصویربن کر اس کی شہادت پرعش عش کر رہے تھے کہ" نہیں ہے چیز نکمی کوئی زمانے میں ،کوئی برا نہیں ہے قدرت کے کارخانے میں۔