ایک ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 1 اعشاریہ 10 فیصد کا اضافہ ریکارڈ

اسلام آباد(ویب ڈیسک)رمضان المبارک سے قبل مہنگائی کا پارہ پھرسےبلند ہونےلگا، ایک ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 1 اعشاریہ 10 فیصد کا

اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ 25 اشیا کے دام بڑھ گئے۔
ادارہ شماریات نے مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ جاری کر دی ہے جس کے مطابق مجموعی پارہ 15.67 فیصد تک پہنچ چکا ہے۔
رواں ہفتے برائلر مرغی کی قیمتوں نے ٹرپل سنچری بھی مکمل کر لی اور فی کلو قیمت میں 23 روپے 59 پیسے کا اضافہ ہوا جس کے بعد نئی قیمت 302 روپے 8 پیسے تک پہنچ گئی۔رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے گھی کی فی کلو قیمت میں 5 روپے 15 پیسے اضافہ ہوا، اوسط فی کلو قیمت 466 روپے 95 پیسے پر پہنچ گئی، بیف 94 پیسے اور مٹن 5 روپے 80 پیسے فی کلو مہنگا ہوا، ایک ہفتے میں کیلے 4 روپے 43 پیسے فی درجن مہنگے ہوئے۔
ایک ہفتے کے دوران تازہ دودھ 78 پیسے، دہی ایک روپے 37 پیسے فی کلو مہنگا ہوا۔ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 9 روپے 19 پیسے مہنگا ہوا، چاول، دال ماش، دال مونگ، خشک دودھ، باتھ سوپ بھی مہنگا ہوا۔حالیہ ہفتے 9 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی، ٹماٹر 3 روپے 11 پیسے فی کلو سستے ہوئے، لہسن 16 روپے 70 پیسے فی کلو سستا ہوا، انڈے 5 روپے 73 پیسے فی درجن سستے ہوئے، چینی 81 پیسے فی کلو سستی ہوئی، ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 39 روپے 35 پیسے سستا ہوا، دال چنا، دال مسور کی قیمتوں میں بھی کمی آئی جبکہ 18 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
وزیر خزانہ نے خوردنی تیل کی درآمد پر 10 فیصد ٹیکس ریلیف کی منظوری دیدی:شوکت ترین
اسلام آباد (ویب ڈیسک،خبر ایجنسی)وزیر خزانہ شوکت فیاض ترین نے اپریل اور مئی کیلئے خوردنی تیل کی درآمد پر 10 فیصد ٹیکس ریلیف کی منظوری دیدی۔
وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت خوردنی تیل سے متعلق اجلاس ہو ا جس میں وفاقی وزیر صنعت و پیداوار مخدوم خسرو بختیار، سیکرٹری صنعت و پیداوار، چیئرمین ایف بی آر اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں بریفنگ میں بتایا گیاکہ عالمی مارکیٹ میں پام آئل کی ماہانہ خوردہ قیمتیں نہایت غیر مستحکم ہیں۔ خوردہ قیمتیں گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً دو گنا بڑھ چکی ہیں۔جنوری میں قیمتوں میں تقریباً 1351 ڈالر فی ٹن نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ حکومت نے پام آئل کی قیمتوں میں اضافے اور رمضان میں متوقع کمی سے نمٹنے کیلئے اہم فیصلہ کیا ہے۔
وزیر خزانہ نے شوکت ترین نے کہا کہ اپریل اور مئی کیلئے خوردنی تیل کی درآمد پر 10 فیصد ٹیکس ریلیف کی منظوری دے دی ہے،ادھر اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ خوردنی تیل کی درآمد پر ٹیکس میں چھوٹ کا اقدام مختصر مدت کے لئے کیا جا رہا ہے، فیصلے کا مقصد صارفین کو خوردنی تیل کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنانا ہے۔ گھی اور کھانے کے تیل کی ملک کی سالانہ طلب کا 90 فیصد درآمدات پر منحصر ہے۔