کورونا کے سبب سندھ حکومت کا اسکول کالجز وجامعات بند کر نے کا اعلان

کراچی (ویب ڈیسک)سندھ حکومت نے کرونا وائرس کے پھیلاو¿ کو روکنے کیلئے صوبے بھر

کی تمام جامعات ، اسکول اور کالجز بندکرنے کا اعلان کردیا ہے ،سرکاری دفاتر میں 20 فیصد عملہ ہوگا جبکہ نجی دفاتر میں 50 فیصد عملہ کام کرے گا۔
سرکاری احکامات پر عمل نہ کرنے والے دفاتر کو سیل کردیا جائے گا،29 اپریل سے انٹر سٹی بس سروس بند کردی جائے گی جبکہ گڈز ٹرانسپورٹ بدستور کھلی رہے گی۔سندھ کورونا ٹاسک فورس کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے میڈیا کو صوبے میں کورونا کی صورتحال اور اس کے تدارک کیلئے اہم فیصلوں سے متعلق بریفنگ دی۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ پورے ملک میں اوسطا سندھ میں سب سے کم کیسز ہیں،اس کے باوجود ہمیں سب سے زیادہ تشویش ہے،31مارچ کو ہم نے مطالبہ کیا تھا انٹر سٹی ٹرانسپورٹ بند کی جائے،لیکن ہمارا یہ مطالبہ نہیں مانا گیا،ہم گھبرائے ہوئے ہیں ہم پریشان ہیں۔
کراچی ایسٹ میں ایک ہفتے میں 21فیصد کیسز سامنے آئے،حیدرآباد میں 16فیصد کراچی جنوبی بارہ اور وسطی کے نو فیصد کیسز سامنے آئے، سکھر میں کل سترہ فیصد کیسز کی تعداد سامنے آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی صورتحال کے بعد آکسجن کی صورتحال دیکھ رہے ہیں،سندھ میں تین اسپتال ہیں جہاں آکسجن کے اپنے پلانٹ ہیں،ٹراما گمبٹ اور اوجھا کے اپنے پلانٹ ہیں،ہم نے بجٹ میں آکسجن کے لیے رقم مختص کی ہے،سندھ حکومت کی کوشش ہے ہر اسپتال میں آکسیجن پلانٹ ہوں،اسٹیل مل آکسیجن پلانٹ کو کھولنے سے متعلق وفاقی حکومت سے بات کی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کورونا ٹاسک فورس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ سب سرکاری دفاتر میں 20فیصد عملہ ہوگا،عملے کی کوئی چھٹی نہیں ہوگی فون پر دستیاب ہوں گے۔اسکولز کالجز جامعات مکمل طور پر بند رہیں گے، شام چھ بجے تک دکانیں کھولی جاسکتی ہیں۔اگر کوئی بغیر ماسک داخل ہوا تو دکاندار ذمہ دار ہوگا۔50 فیصد کو دکان میں داخلے کی اجازت دیں۔نجی دفاترمیں عملہ 50 فیصد ہوگا۔اگر کہیں کوئی خلاف ورزی کرے گا تو اس کو سیل کریں گے۔قیدیوں سےملاقاتیں بند کردی گئیں ہیں۔