برآمدات سے کہیں زیادہ سیاحت کے ذریعے پیسا کما سکتے ہیں،وزیر اعظم

مری ( ویب ڈیسک ،فوٹو فائل )وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم صرف سیاحت

کے شعبہ کی ترقی سے قرضے اتار سکتے ہیں ، برآمدات سے کہیں زیادہ ہم سیاحت کے ذریعے پیسا کما سکتے ہیں سیاحت کے فروغ سے ملکی معیشت میں انقلا ب لایا جا سکتا ہے ، غریب طبقے کی فلا ح و بہبود موجودہ حکومت کی ترجیح ہے عوام کی سب سے بڑی ضرورت صحت کی سہولیات اور تعلیم کی فراہمی ہے کو ہسار یو نیورسٹی سیاحت کے فروغ کےلئے بہت اہم ہے۔
وزیراعظم عمران خان ایک روزہ دورے پر مری پہنچے،جہاں انہوں نے کوہسار یونیورسٹی کا افتتاح کیا، اس موقع پر وزیراعظم کے ہمراہ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سمیت وفاقی وزرا اور اعلیٰ حکام موجود تھے۔
کوہسار یونیورسٹی کے افتتاح کے موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کلین اینڈ گرین مہم کے تحت پودا بھی لگایا اس کے علاوہ وزیراعظم نے ٹی بی سینٹوریم کی اپ گریڈیشن کا افتتاح کیا۔ کوہسار یونیورسٹی میں ہوٹل منیجمنٹ سمیت سیاحت سے منسلک شعبوں میں تعلیم و تربیت پر توجہ دی جائے گی جبکہ آرٹس اور سائنس مضامین بھی پڑھائے جائیں گے، اس مقصد کےلئے پنجاب ہاوس مری کو کوہسار یونیورسٹی کا حصہ بنایا گیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کو ہسار یونیورسٹی کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ مری میں بہت زبردست کا م ہو رہے ہیں مری میں ایک فیملی کے گھر پر 83کروڑ روپے خرچ ہو ئے نتھیا گلی میں ایک چھوٹا سے اسپتال ہے ہمیں نہیں معلوم پاکستان کو کن کن نعمتوں سے نوازا ہے ۔مو جودہ حکومت عام آدمی کی بہتری کے لئے کو شاں ہے غریب طبقے کی فلا ح و بہبود موجودہ حکومت کی ترجیح ہے عوام کی سب سے بڑی ضرورت صحت کی سہولیات اور تعلیم کی فراہمی ہے کو ہسار یو نیورسٹی سیاحت کے فروغ کےلئے بہت اہم ہے پاکستان کا مستقبل سیاحت کے شعبے سے وابستہ ہے ماضی میں سیاحت کے فروغ پر کسی نے توجہ نہیں دی موجودہ حکومت کی کوششوں کی وجہ سے ملک میں سیاحت کا شعبہ ترقی کر رہا ہے سوئیز لینڈ سیاحت سے 60سے80ارب ڈالر سالانہ کما تا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری شمالی علاقہ جات دنیا کے مشہور سیاحتی مقامات سے زیادہ پرکشش ہیں سیاحت کے فروغ سے ملکی معیشت میں انقلاب لا یا جا سکتا ہے شعبہ سیا حت کی ترقی ملک سے سارے قرضے اتارے جا سکتے ہیں مگرہمیں ضرورت اس بات کی ہے کہ سیاحت کے لئے نئے پو ائنٹ کھولیں کیونکہ پاکستان سیاحت کے فروغ سے کثیر زرمبادلہ کما سکتا ہے سیاحت سے مقامی لو گوں کو روز گار ملے گا لوگ شہر وں کا رخ نہیں کریں گے ۔ہمارے شمالی علاقہ جا ت دنیا کے مشہور سیاحتی مقامات سے زیادہ پر کشش ہیں ۔
انہو ں نے کہا کہ ریاست مدینہ میں کمزور طبقے کی فلا ح و بہبود پر سب سے زیادہ توجہ دی جا تی تھی جو قوم ریاست مدینہ کے سنہری اصولوں پر کا ربند ہو گی ترقی اس کی منزل ہو گی ریاست کمزرو اور غریب طبقے کی مدد کرتی ہے تو اللہ کی برکت آتی ہے لو گوں کی ضروریات پوری کر نے والے ممالک خوشحال ہو جاتے ہیں ریاست مدینہ کے اصول اپنا کر غیر مسلم بھی آگے بڑھ گئے ہیں۔