اسلام آباد(ویب ڈیسک)اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی)نے پیراسیٹامول ادویات مہنگی اور بجلی کے بڑی صارفین پر سرچارج عائد کردیا ہے ۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت ای سی سی کا اجلاس ہوا ، اجلاس میں وزیر تجارت سیدنویدقمر، وزیر پاور خرم دستگیرخان، وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹرعائشہ غوث پاشا، معاون خصوصی محصولات طارق محمودپاشا، معاون خصوصی ڈاکٹرمحمدجہانزیب، چئیرمین ایس ای سی پی، وفاقی سیکرٹریز اور سینئر افسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں ڈرگ پرائسنگ کمیٹی کی تجویز پر18 نئی ادویات کی قیمتوں کئے تعین کیلئے سمری کاجائزہ لیاگیاجس میں کمیٹی نے پیراسیٹامول کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی،ای سی سی اعلامیے کے مطابق پیراسیٹامول کی 500 ملی گرام(ایم جی) گولی کی قیمت 2.6 روپے اور پیراسیٹامول ایکسٹرا 500 ایم جی ٹیبلٹ کی قیمت 3.3 روپے مقرر کی گئی ہے جب کہ مذکورہ ادویات کی قیمتیں بھارت سمیت دیگر پڑوسی ممالک کی نسبت کم ترین ہیں جبکہ 20 ادویات کی قیمتوں میں کمی کی بھی منظوری دی گئی۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ای سی سی نے بجلی کے بڑے صارفین سے 76 ارب روپے وصول کرنے کا بھی فیصلہ کرلیا۔ بجلی کے بڑے صارفین پر ایک روپیہ فی یونٹ سرچارج عائد ہوگا ، سرچارج 300 یونٹ سے زائد بجلی استعمال کرنے والے گھریلو صارفین پر لاگو ہو گا، فنانس سرچارج کے ذریعے بجلی صارفین سے 76 ارب روپے وصول کیے جائیں گے۔اعلامیے کے مطابق بجلی بلوں پر فنانس سرچارج رواں سال مارچ سے جون تک لاگو رہے گا۔سرچارج کے الیکڑک سمیت بجلی کی تمام تقسیم کار کمپنیوں کے صارفین پر لاگو ہو گا۔
ای سی سی نے پاور ہولڈنگ کمپنی کو 283 ارب روپے کی رقم کی ادائیگی موخر کرنے کی منظوری دی اور کہا کہ فنانس ڈویژن کمپنی کو سود سمیت رقم کی ادائیگی کے لیے نئی گارنٹی دے۔اقتصادی رابطہ کمیٹی نے اگست اور ستمبر 2022 کے لیے فیول ایڈجسٹمنٹ سر چارجز کی بھی منظوری دی، جبکہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے اگست اور ستمبرکے بجلی کے بل معاف کرنے کی منظوری بھی دی گئی ،جس کا اطلاق 300 سےکم یونٹ استعمال والے گھریلو صارفین پر ہو گا۔