پی ڈی ایم جلسہ :ٹیم اے کو گرفتار کیا گیا تو ٹیم بی موجود ہے،ا احسن اقبال

گوجرانوالہ (ویب ڈیسک) مسلم لیگ (ن) کے رہنماو ں نے 16 اکتوبر کو جی ٹی روڈ پر پی ڈی ایم کے جلسے کا اعلان

کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلے جلسے کے اعلان کے ساتھ ہی حکومت کی سانس چڑھ گئی ہے اور ٹانگیں کانپنے لگی ہیں۔ کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر کوئی مقدمہ درج نہیں ہوا تھا لیکن ہمارے کارکنان کے خلاف ایس او پیز کے مقدمات درج کیے جارہے ہیں ٹیم اے کو گرفتار کیا گیا تو ٹیم بی موجود ہے۔
گوجرانوالہ میں میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے پارٹی کے مرکزی سیکریٹری جنرل احسن اقبال اور پنجاب کے سابق وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے کہا کہ حکومت جبر کے ساتھ ہمارا جلسہ روکنا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے کارکنان کے گھروں پر چھاپے ما رے جار ہے ہیں۔
سابق وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ پی ڈی ایم نے ملک میں چار بڑے پر امن جلسوں کے انعقاد کا اعلان کیا ہے لیکن حکومت کی ٹانگیں کانپنا شروع ہو گئی ہیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ گوجرانوالہ کے عوام جلسے میں شریک ہو کر ثابت کریں گے کہ وہ حکومت کی مہنگائی سے تنگ آچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے مہنگائی کو کورونا سے زیاد ہ خطرناک وائرس بنا دیا ہے۔ ن لیگ کے مرکزی سیکریٹری جنرل نے الزام عائد کیا کہ پنجاب میں پولیس گردی کی جار ہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی بوکھلاہٹ کا یہ عالم ہے کہ پنجاب میں کارکنان کے گھروں پہ چھاپے مارے جار ہے ہیں
۔ن لیگ کے رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ نے اس موقع پر کہا کہ گوجرانوالہ میں پی ڈی ایم کا جلسہ 16 اکتوبر کو ہو گا۔ انہوں ںے کہا کہ کارنر میٹنگز میں پولیس خوف و ہراس پھیلا رہی ہے۔ حکومت اوچھے ہتھکنڈوں پہ اتر آئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ کٹھ پتلی حکومت کی غلام بنی ہوئی ہے۔