اسلام آباد(ویب ڈیسک،فوٹو فائل ) وزیر عظم عمران خان نے ماحولیاتی تحفظ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ
ماحولیاتی آلودگی کے اثرات بڑے شہروں میں خطرناک حد تک پہنچنے سے پہلے ہمیں بروقت اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ ماحولیاتی آلودگی ایک خاموش قاتل ہے جس سے عوام الناس کی صحت پر برے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ موجودہ حکومت نے ماحولیاتی آلودگی کے برے اثرات کے پیش نظر ماحولیاتی تحفظ کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے ہیں۔
وزیر اعظم کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی برائے ہاو¿سنگ، تعمیرات و ڈیویلپمنٹ کا ہفتہ وار اجلاس منعقد ہوا ۔چیئرمین ایف بی آر نے اجلاس کو ٹیکس مراعات کے پیکیج ، ایف بی آر پورٹل اور بلڈرز اینڈ ڈویلپرز کی جانب سے تعمیرات کے منصوبوں میں رجسٹریشن میں اضافے کا تقابلی جائزہ پیش کرتے ہوئے آگاہ کیا کہ ملک بھر میں، خصوصا پنجاب میں، تعمیراتی سرگرمیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔چیئرمین نیا پاکستان ہاوسنگ اتھارٹی لیفٹننٹ جنرل (ر) انور علی حیدر نے لینڈ ریکارڈ کی ڈیجیٹائزیشن کے ضمن میں صوبوں کی سرویئر جنرل آف پاکستان کو ڈیٹا کی فراہمی کے حوالے سے کارکردگی پر آگاہ کیا۔صوبائی چیف سیکرٹری صاحبان نے لینڈ ریکارڈ کی ڈیجیٹائزیشن کے حوالے سے اپنے متعلقہ صوبوں کا ڈیٹا فراہم کرنے کے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی۔
وزیراعظم عمران خان نے لینڈ ریکارڈ کی ڈیجیٹائزیشن کے ضمن میں ڈیٹا کی فراہمی کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ لینڈ ریکارڈ کی ڈیجیٹائزیشن سے تعمیرات کے شعبے میں بہتر منصوبہ بندی اور قبضہ مافیا کی سرکوبی میں نمایاں بہتری سامنے آئے گی۔ لینڈ ریکارڈ کی ڈیجیٹائزیشن عوام کی رہائشی ضروریات کے ادراک اور ان کو چھت کی فراہمی کے حوالے سے موثر منصوبہ بندی میں کلیدی حیثیت کی حامل ہے۔
چیف سیکرٹری پنجاب نے صوبے میں گرین ایریاز کے تحفظ کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات اور مستقبل کے ایکشن پلان پر عملدرآمد پر تفصیلی بریفنگ دی اور کہا کہ ماضی میں تعمیراتی منصوبوں ، خصوصاً ہاوسنگ اسکیموں کے بے ترتیب پھیلاو کی وجہ سے گرین ایریاز میں کمی اور ماحولیاتی آلودگی میں بتدریج اضافے کا سامنا کرنا پڑا۔ 2019 سے صوبائی حکومت نے تمام متعلقہ اداروں کی مو¿ثر کوارڈینیشن اور سول سوسائٹی کی شمولیت کی بدولت گرین ایریاز میں اضافے کاجامع ایکشن پلان مرتب کر کے اس پر عملدرآمد کا آغاز کر دیا ہے۔