حق تو یہ ہے کہ حق ادا نہ ہوا۔۔۔

حریم شفیق/ اسلام آباد

باجی جی آج وڈے چوہدری صاحب کی حویلی میں میلاد ہے۔رضیہ نے گویا اطلاع دی ۔

چوھدری صاحب غالباً کونے والی کوٹھی والے صاحب تھے اور حویلی ان کی کنال کی کوٹھی تھی ۔۔ رضیہ چونکہ گاؤں سے آئی تھی سو اسے بڑی کوٹھی حویلی اور  چوہدری ہی سمجھ میں آتے ۔۔۔

دروازے پہ بیل ہوئی تو رضیہ نے آواز دی باجی جی چوھدری جی کے گھر والی آئی ہے ۔۔۔۔

اسلام علیکم! میں یہ کونے والے ملک ہاؤس سے آئی ہوں۔ آج ہمارے گھر میلاد ہے آپ ضرور آئیے گا ۔اس نے حامی بھر لی۔

"چینی تمہیں کہہ رہا ہوں غائب کر دو کچھ عرصے کے لیے "کوئی صاحب فون پہ کسی کو ہدایات دے رہے تھے ۔غالباً ذخیرہ اندوزی کی بات تھی وہ سائیڈ سے ہو کر اندر چلی گئی ۔۔

۔بڑے سے لان میں سامنے سٹیج سجایا گیا تھا عجب سماں تھا برقی قمقموں سے سارا لان جگمگا رہا تھا ۔سٹیج پر زرق برق لباس پہنے خواتین شاید پارلر سے خصوصی تیار ہو کر آئی  تھیں لان میں کرسیاں لگائی گئی تھیں، جن میں ایک طرف مرد حضرات اور ایک طرف خواتین تھیں میلاد شروع ہو چکی تھہ۔

 سٹیج پہ موجود خواتین لہک لہک کر نعتیں پڑھ رہی تھیں اور خواتین کے ساتھ مرد حضرات بھی داد دے رہے تھے۔وہ سوچ رہی تھی کہ جس مبارک ذات کی شان میں یہ خوبصورت کلام بطور ہدیہ پیش کیے جا رہے ہیں انہوں نے توعورت کو پردے کا اس حد تک حکم دیا کہ اس کی آواز تک نا محرم نہ سنے اور یہاں ؟؟پیارے نبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم سے محبت کا یہ اظہار کیا درست ہے؟ کنڈے ڈال کر چراغاں کر لیا جائے اور کہا جائے کہ پیارے نبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی محبت میں ایسا کیا تو یہ تو نا انصافی ہوئی ناں۔

 وہ جو نبیوں میں رحمت لقب پانے والے ہیں جن کی تعلیمات میں شفاف تجارت کے اصول سکھائے گئے ان کا نام لے کر سب غلط کام کرنا کیا درست ہے؟نبی پاک حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللّٰہ علیہ وسلم سے محبت کی یہ نمائش ہمیں زیب نہیں دیتی جب تک اس محبت کے تقاضے پورے نہ کیے جائیں کیونکہ یہ ان کی تعلیمات کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔۔

اللہ ہم سب کو حضرت محمد صلی اللّٰہ علیہ کی تعلیمات پہ عمل کرنے کی توفیق دے تاکہ ہم حقیقی معنوں میں اس محبت کا حق ادا کر سکیں۔