صباحت شاہد
اِنّ اللّٰہَ مَعَ الصَّابِرِیِنَ
بےشک اللہ صبر کرنےوالوں کے ساتھ ہے۔(القران)
یقیناًصبرایک امتحان ہے،جس پہ ثابت قدم رہناہرایک کے بس کی بات نہیں۔غم تکلیفیں,مصیبتیں,پریشانیاں,فکریں۔انسان کا جب ان سب سےسامنا ہوتاہےتووہ گھبراجاتاہےاوربعض اوقات مایوسی کا شکارہوجاتاہےیاکبھی اپنی زندگی اورقسمت کوکوستاہے۔درحقیقت ایساکرنااللّہ سےشکوہ کرنےکےمترادف ہےیا یوں کہیں کےایساکرنااللّہ ربّ العزت کی ذات سےانکارہےکیونکہ مایوسی کفرہے۔اللّہ اپنےبندوں کوآزماٸش میں ڈالتاہےتاکہ اس کاصبرآزمایاجاۓکہ وہ اپنےرب پرکتنایقین رکھتاہے,اسےکتناپکارتاہے,کتنایادکرتاہے۔صبرانسان کواس کےخالق ومالک اللّہ سےقریب کر دیتاہے۔یوں توبیشک اللّہ اپنےبندوں کی شہ رگ سےبھی زیادہ قریب ہےلیکن یہ بات اس آیت سےصاف صاف واضح ہےکہ اس آیت میں اللّہ رب العزت خودصابرین کازکرکرتےہوۓفرمارہاہےکہ وہ صبرکرنےوالوں کےساتھ ھے۔وہ انہیں تنہانہیں چھوڑتا۔
صبرآزماٸش اورسزامیں فرق کرتاہے۔اللّہ اپنےبندوں کومصاٸب وآلام اورمختلف حالتوں سےگزارتاہے۔دراصل وہ صبرکاامتحان ہی ہوتاہےکہ اس کابندہ اس کےحکم کےمطابق ان آزماشوں میں سےکیسےنکلتاہے۔صبرکرکےاللّہ پرتوکّل اوربھروسےکےساتھ چلنےوالوں کےلیۓبہترین اجرِکریم کی بشارت ہے۔لہٰزاوہ غم والم,رنج وتکلیف میں صبرسےکام لیتاہےاوراللّہ سےمددمانگتااسےیادکرتااورپکارتاہے۔یہاں تک کےاللّہ پاک اپنےبندے کوان مصاٸب سےنکال لیتا ہےاوراسےسکون وراحت بخش دیتاہےمزیدیہ کہ اللّہ سبحان وتعالٰی نےآخرت میں صابرین کو انعام واکرام اوربہترین جزاکی بشارت بھی دی ہے۔
اس کےبرعکس جوبندہ مشکلات اوراس کے برےوقت میں اللّہ کویادنہیں کرتا۔لوگوں سےشکوہ شکایات کرتا ہے۔یااپنی زندگی سےبیزاری اختیارکرتااوراسےکوستاہےتوایسےشخص کےلۓیہ مصاٸب ومشکلات سزابن جاتی ہیں۔وہ اپنی زندگی میں اطمینان و سکون کی نعمت سےمحروم ہو جاتاہےاوراللّہ جلیل القدرکی سخت ناراضگی کامرتکب بنتاہے۔
صبرکی سب سےبڑی مثال توآنحضرتﷺکی حیاتِ طیبہ سےملتی ہے۔آپﷺکی پوری حیاتِ طیہ میں صبر واستقامت اورمتحمل مزاجی کی جھلک ملتی ہے۔مثلاً واقعہ سفرِطاٸف ہےکہ جب کافروں نے آپﷺکےجسمِ اطہرپرپتھربرساۓاورظالموں کےاُس ٹولےنےآپﷺکےجسمِ مبارک کولہولہان کر دیاتب بھی آپﷺکےلبِ مبارک سےبددعاکاایک لفظ بھی نہ نکلا۔بےشک صبرآپﷺکی سنت ہے۔
اللّہ رب العزت سے دعا ہےکہ وہ ہم سب کوہر طرح کی مشکلات اور مصاٸب سے محفوظ رکھےاوراگرہمیں کسی آزماٸش میں مبتلا کرےتو اس پرثابت قدم رہنے کی توفيق عطا فرماۓہرقدم پر اللّہ کی ذاتِ اقدس پر پختہ یقین اور کامل ایمان کی دولت سےفیض یاب فرماۓ۔آمین یارب العالمین۔