ڈوپنگ کی خلاف ورزی، قاضی اسلام پر دو سال کرکٹ کی سرگرمیوں پر پابندی عائد

ڈھاکہ(ویب ڈیسک) بنگلہ دیش کے فرسٹ کلاس کرکٹر قاضی اسلام پر ڈوپنگ کے جرم میں ملوث پائے جانے پر دو سالہ پابندی عائد کر دی

گئی ہے۔ گزشتہ سال انڈر 19 ورلڈ کپ میں شامل بنگلہ دیش کے فرسٹ کلاس کرکٹر قاضی اسلام کو ڈوپنگ کے جرم کی وجہ سے دو سال کی معطلی کی سزا سنائی گئی ہے۔
قاضی اسلام نے نومبر 2018ء میں کاکس بازار میں ہونے والے ایک مسابقتی ٹیسٹ میچ کے دوران میتھیمفیتامین (ڈی منفی) کے لئے ٹیسٹ لیا گیا جس کی رپورٹ مثبت آئی تھی۔ اس مادے کو 2018ء کی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی ممنوعہ فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔ قاضی اسلام نے فروری 2019ء میں لئے گئے ٹیسٹ کی رپورٹ مثبت آنے پر جرم کو تسلیم کیا تھا اور بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) کے اینٹی ڈوپنگ کوڈ کے مطابق عارضی معطلی کو بھی قبول کیا تھا۔
بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ(بی سی بی) نے ڈوپنگ کی خلاف ورزیوں کے سلسلے میں اپنی صفر رواداری کی پالیسی پر زور دیا تاہم یہ قاضی اسلام کا پہلا جرم تھا اور اینٹی ڈوپنگ کوڈ کے آرٹیکل 10.10.1، 10.10.2 اور 10.10.3 پر غور کرتے ہوئے یہ فیصلہ کیا تھا کہ قاضی اسلام کی معطلی 8 فروری 2019 (جس دن قاضی اسلام کو عارضی طور پر معطل کیا گیا تھا) کو آغاز ہی سمجھا جائے گا۔ یوں وہ 7 فروری 2021ء کے بعد کرکٹنگ کی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کے اہل ہوں گے۔ نیشنل کرکٹ لیگ کے دوران ڈھاکہ میٹرو کی نمائندگی کرتے ہوئے قاضی اسلام کا مثبت تجربہ کیا گیا۔ اس کے بعد انہیں بی پی ایل ڈرافٹ اور دیگر تمام پروگراموں سے ہٹا دیا گیا جو بی سی بی کی دسترس میں تھے۔
واضح رہے کہ قاضی اسلام نیوزی لینڈ میں ہونے والے 2018ء کے انڈر 19 کرکٹ ورلڈ کپ میں بنگلہ دیش کی طرف سے سب سے زیادہ وکٹ لینے والے باؤلر تھے۔ سینئر کرکٹ میں انہوں نے چار فرسٹ کلاس میچوں میں 15 وکٹیں، 26 لسٹ اے کھیلوں میں 41 وکٹیں اور نو ٹی 20 میں 11 وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں۔