آسیہ محمد عثمان

منّی کی ایک گڑیا تھی

سبز فراک وہ پہنی تھی

گڑیا ایک دن رونے لگی

روتے روتے کہنے لگی

مجھے بھی ایک بستہ دو

کچھ قلم اور کتابیں دو

پڑھنے کا ہے شوق مجھے

سیکھنے کا ہے جوش مجھے

منّی نے پھر ایک بستہ بنایا

رنگوں سے اسے خوب سجایا

گڑیا نے جب بستہ دیکھا

خود کو پھر پڑھتے دیکھا

 

آسیہ محمد عثمان