نگہت سلطانہ

 کھوٹےسکے الگ کئے

ہیرے موتی سنگ لئے

سچے جذبے جنوں کئے

بچے بوڑھے جوان سبھی

قائد کے پیچھے ہو لئے

ایمان ،اخوت، تنظیم

اصول زادِ راہ لئے

پھر جوسن تھا 1940 کا

دن تھا 23 مارچ کا

میدان تھا منٹو پارک کا

بات تھی قیام کی

تشکیل کی

اوردوام کی

نعرہ تھا لا اله کا

لگن تھی پاکستان کی

منزل پاکستان کی

پھر قائد نے اعلان کیا

عدو کو پریشان کیا

ہندو کی فکر الگ

نظر الگ

کلچر الگ

ہماری اک پہچان ہے

جذبۂِ ایمان ہے

دستور اپنا قرآن ہے۔

ہوگا اب نگر الگ

یوں۔۔

لفظ لفظ بیان کیا

دل کو چیروں اے لوگو

اک بات کہوں اے لوگو

تم بھول گئے اے لوگو

تم بھول گئے اے لوگو

قائد کی باتیں بھول گئے

زر کی وقعت یاد تمہیں

ایماں کی حرارت بھول گئے

نفرت کی بولی یاد تمہیں

الفت کا مطلب بھول گئے

مٹی سے پیار مگر

مٹی کی قیمت بھول گئے

تم بھول گئے اے لوگو

تم بھول گئے اے لوگو

سن تھا 1940 کا

دن 23 مارچ کا

نعرہ تھا لا اله کا

مطلب تھا پاکستان کا

تم بھول گئے اے لوگو

تم بھول گئے اے لوگو

 

نگہت سلطانہ