تمنا قلبِ مضطرکی ہے دور عمر بن خطاب دیکھوں
عدل دیکھوں انصاف دیکھوں میں دور انقلاب دیکھوں
دریا جوش سے چلنے لگے موجیں بےقابو ہو جائیں
میں ایسا پیغام نویس دیکھوں ایسا جواب دیکھوں
باتیں جس کی بے مثال ہوں خدائےرحمان کوپسند آئیں
وہ سماں تنزیل آیات اور احادیث کے ابواب دیکھوں
اے زمیں رُک جا میں تیری پیٹھ پہ منصف ہوں
متزلزل زمین رک جائے جس حکم سے ایسا خطاب دیکھوں
میسر ہو جائے اگر مجھ کو عمر جیسا حکمراں
امن دیکھوں سکون دیکھون نفاذ الکتاب دیکھوں
حمادیہ صفدر