کورونا کے سبب عائد پابندیاں، اسمارٹ لاک ڈاؤن ختم کرنے کا اعلان

اسلام آباد(ویب ڈیسک)وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کورونا وائرس کے باعث متعارف کرائی گئی پابندیوں اور اسمارٹ لاک ڈاؤن

کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے ریسٹورنٹس، مارکیٹوں، تفریحی اور سیاحتی مقامات کھولنے کی اجازت دے دی ہے، تعلیمی ادارے 15ستمبر سے کھولے جائیں گے۔
قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا شائقین کے بغیر کھیلوں کی سرگرمیوں کی اجازت ہوگی۔بزنس سینٹرایکسپو ہالز ریسٹورنٹ، بیوٹی پارلرز، پبلک پارکس10 اگست سے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔ میرج ہالز15 ستمبر سے کھولنے کی اجازت ہوگی۔ کورونا اسد عمر نے کہا کہ میڈیکل اسٹاف نرسز ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور جو انتظامیہ کا سارا عملہ جو ہے اس کی بھی تعریف کرنا چاہتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے بے تحاشا محنت کی ہے، پورا اسمارٹ لاک ڈاون کا سسٹم بنایا اور ایک مربوط لائحہ عمل اپنایا جس کی وجہ سے آج بین الاقوامی جریدے بھی پاکستان کا نام ان ممالک میں لے رہے ہیں جن ممالک نے سب سے بہترین کام کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سب کو دیکھتے ہوئے ہم نے ابھی تک کچھ محدود ایسی معاشی سرگرمیاں تھیں جن کو ابھی تک ہم نے بند رکھا ہوا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ پچھلے ایک ہفتے سے مشاورت چل رہی تھی، صوبوں سے بھی بات کی گئی اور این سی او سی کی سفارشات این سی سی کے سامنے رکھی گئیں جس کی روشنی میں آج این سی سی میں کچھ فیصلے کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے تو تعلیمی ادارے 15ستمبر کو کھولے جائیں گے لیکن اس پر 7ستمبر کو آخری مرتبہ ایک جائزہ لیا جائے گا جس میں وفاقی وزیر تعلیم اپنے صوبائی وزرائے تعلیم کے ساتھ مل کر آخری مرتبہ جائزہ لیں گے اور پھر حتمی فیصلہ لیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں اس وقت جو تعلیمی ادارے کھولنے کے لیے لائحہ عمل اپنایا جا رہا ہے، اس سے سیکھتے ہوئے اپنی حکمت عملی کو حتمی شکل دینی ہے لیکن ابھی تک یہی ارادہ ہے کہ 15ستمبر تک تعلیمی ادارے کھول دیے جائیں۔اسد عمر نے کہا کہ ہمارے ریسٹورنٹ اور کیفے میں بہت بڑی تعداد میں لوگ کام کرتے ہیں، ان کی اجرت کا بھی معاملہ تھا اور یہ لوگ بہت مشکل حالات میں تھے، تو آج یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ریسٹورنٹ کیفے وغیرہ کو 10اگست کو کھولنے کی اجازت دے دی جائے گی اور اگلے دو سے تین دن میں ان کے ایس او پیز کو بھی فائنل کر لیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ سیاحت ان علاقوں میں ہوتی ہے جہاں آمدنی کے دیگر مواقع کم پائے جاتے ہیں کیونکہ وہاں انڈسٹری نہیں ہے، زراعت نہیں ہے اور یہ زیادہ تر پاکستان کے شمالی علاقہ جات، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاحتی علاقوں کو 8 اگست کو کھول دیا جائے گا جبکہ تفریحی علاقے جیسے سنیما، پارک وغیرہ ان تمام جگہوں کو بھی 10 اگست کو کھول دیا جائے گا۔وزیر منصوبہ بندی نے واضح کیا کہ جتنی بھی چیزوں کو ذکر کیا جا رہا ہے ان کے حوالے سے تفصیلی ہدایات مرتب کی جا رہی ہیں، ان کے ایس او پیز تیار کیے جائیں گے اور اسی کے مطابق انہیں عمل کر کے چلنا ہو گا۔ان کا کہنا ہے کہ جن کھیلوں میں جسمانی ٹکرا ونہیں ہوتا اور سماجی فاصلہ برقرار رکھا جا سکتا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ عوام کے تعاون کے بغیر کورونا وباء پر قابو نہیں پایا جاسکتا تھا اب بھی عوام کے تعاون کی ضرورت ہے عوام احتیاطی تدابیر کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں۔ 14 اگست کے حوالے سے ہمارے خصوصی انتظامات ہورہے ہیں اس کیلئے بھی احکامات جاری کیے جارہے ہیں۔ ہم یوم آزادی کو جوش و خروش سے منانا بھی چاہتے ہیں، تاہم احتیاط کو ملحوظ خاطر رکھنا ہوگا۔ اس کے بعد محرم آرہا ہے اس کیلئے علماء کے ساتھ مشاورت کے بعد ایس او پیز بنائی جاچکی ہیں اس وقت دنیا کہہ رہی ہے کہ کورونا کی صورتحال میں پاکستان نے جس طرح احسن اقدامات کیے دنیا اس سے سبق سیکھے یہ اس لئے ہوا ہے اس کامیابی کے ہیروز عوام ہیں۔