"وفادار کتا".

مترجم :ماہم احسن

ایک دن میری اور جیک اسکول سےواپس آرہے تھےکہ اچانک ان کی نظر بہت سےبچوں کے ہجوم پر پڑی۔ بچے کچھ دیکھ

رہے تھے۔ وہ دونوں بھی رک کر دیکھنے لگے، کہ آخر کیا ہو رہاہے؟

" اوہ ! "، جیک بے اختیار بولا۔ " دیکھو میری یہ تین لڑکے جو بیچ میں کھڑےہوئے ہیں ان کے پاس ایک چھوٹا سا کتےکا بچہ کے اور وہ اس معصوم کو تنگ کر رہے ہیں۔ یہ بہت شرم کی بات ہے  "

" وہ بیچارہ بہت ڈر رہا ہے اور کوئی بھی اس کی مدد نہیں کر رہا۔" میری نے کہا." اس لیے اب ہمیں اس کی مدد کرنی ہوگی۔ آؤ جیک ہم اس کو بچاتے ہیں۔ "

وہ دونوں ہجوم کے اندر گھسےاوران تینوں شرارتی لڑکوں کا سامنا کرنے کے لئے تیار ہو گئے۔" اتنے بیوقوف نہ بنو۔" جیک نےبہادری سے ان لڑکوں کو للکارا۔" اس بے چارے کتے کو چھوڑ دو ۔ یا پھر اس مجھے دے  دو ۔ میں اسے اپنے گھر لے جاؤں گا اگر اس کا کوئی مالک نہیں ہے۔ یہ بہت شرم کی با ت ہے کہ تم ایک بے زبان جانور کو تنگ کر رہے ہو" ۔

میری نے بھی آگے بڑھ کر چھوٹےسے کتے کو گودمیں اٹھا لیا ۔ان شرارتی لڑکوں کو غصہ آگیا.انہوں نے اس کتے کو میری سے چھینے کی    کوشش کی ۔ لیکن پھر ایک عجیب واقعہ رونما ہوا۔ وہ بچےجو اتنی دیر سے تماشہ دیکھ رہے تھے ان کی بھی کچھ ہمت ہوئی ۔ انھوں نے شرارتی لڑکوں سے کہا: " اس بیچارے  بے زبان  جانور کو تنگ نہ کرو ۔ میری اور جیک نے اچھا کیا جو اس کو تم لوگوں سےبچالیا۔ بھاگ جاؤ یہاں سےورنہ ہم سب مل کر تمہاری پٹائی کردیں گے"

ان شرارتی لڑکوں کو بھاگنا ہی پڑا کیونکہ یہاں اب ان  کی دال نہیں گلنی تھی۔پھرمیری اور جیک اس چھوٹے سے پیارے سے کتے کو اپنے گھرلے آئے۔  انھون نے اپنی مما کو اس چھوٹے سےکتے کے بارے میں سب کچھ  بتایا۔

" کیا ہم اس کو اپنے گھر میں رکھ سکتےہیں؟ اس کا کوئی مالک نہیں ہے۔ جیک نےپوچھا۔ " ہاں بالکل کیوں نہیں ۔" مما نے اجازت دے دی۔" ہم اسے کیا کہ کر بلائں گے؟ " میری نے اشتیاق سےپوچھا ۔" تم اسے " لکی " کہ کر بلانا کیونکہ یہ بہت خوش قسمت ہے جو ان شریر لڑکوں سے بچ گیا۔" مما نے جواب دیا۔

وہ دونوں اسے " لکی کہ کر بلانے لگے۔ لکی بھی جیک اورمیری کو۔ بہت  پسند کرتا تھا۔  وہ جب بھی جھیل کے کنارے چہل قدمی کے لیے جاتے ہمیشہ  لکی کو اپنے ساتھ لے کر جاتے۔ ایک دن وہ تینوں جھیل کے کنارے  چہل قدمی کے لیے گئے۔  میری جھیل کے کنارے پر چل رہی تھی۔ اس کو یہ جھیل بہت اچھی لگتی تھی۔  اور پھر اچانک ایک خوفناک واقعہ رونما ہوا۔ ا چانک میری کا پاؤں پھسلا اور وہ سیدھے گہرے نیلےپانی میں چلی گئی۔ جیک بہت زیادہ خوفزدہ ہو گیا۔ میری کو اور نہ جیک کو پانی میں تیرنا آتا تھا۔ وہ میری کو نہیں بچا سکتا تھا ۔اگر وہ کچھ نہ کرتا تو میری ڈوب جاتی۔ اس کو سمجھ نہیں آرہی تھی کہ وہ میری کو کیسے بچائے؟ پھر اچانک ایک خیال اس کے دماغ میں ایک خیال بجلی کی طرح کوندا۔

" لکی ! ، لکی ! یہاں آؤجلدی "جیک چیخا۔ لکی بھاگا ہواآیااور اس نےدیکھا کہ بے چاری میری پانی میں ڈوب رہی ہے۔

" اسپلش!  لکی نے پانی میں چھلانگ لگائی اور پانی میں اس طرف تیرنےلگا جہاں پر میری ڈوبرہی تھی۔اس نے میری کے کپڑوں کو اپنے مضبوط دانتوں میں پکڑ لیا۔اور اس طرف لے گیا جہاں پر پانی کا دباؤ کم تھا۔جیک نے بھی میری کو پانی سے باہر لانے میں مدد کی ۔

میری پانی سے باہر نکلی تو ہانپ رہی تھی اور کانپ بھی رہی تھی۔لیکن کچھ دیر بعد وہ بالکل ٹھیک ہو گئی۔ " اوہ لکی ! " میری نے لکی کو سختی سے بھینچا ۔ " تم نے میری زندگی بچائ ہے تم بہت بہادر ہو لکی۔" ووف " لکی نے کہا اور اس کے چہرے کو پیار سے چاٹنے لگا۔ گھر جا کر انھوں نے مما کو ساری بات بتائی۔ " لکی نے تمہیں اسی طرح بچایا جس طرح تم نے اسے بچایا تھا جب یہ چھوٹا تھا۔" مما نے کہا۔" ہرا ! تم بہت اچھے ہو لکی۔ " میری نے کہا اور اس نے لکی کو انعام میں تین چاکلیٹ بسکٹ دئیے۔