سچی کہانیاں

سماویہ وحید

ہر گزرتی رات مجھےاپنی زندگی کی آخری رات لگتی تھی کیونکہ ہر رات مجھے قیامت سے کم نہیں لگتی تھی. میں ایک حكيم ہوتےہوئے

آسیہ محمد عثمان

شادیوں کا سیزن ہے بھئی۔ تیرا کاروبار تو بہت ہی ذبردست چل رہا ہوگا۔ دن رات سلائی کرو اب تم۔۔۔۔ نازیہ سلائی کرنےمیں مگن تھی ۔بس ہاں ہوں

 عائشہ ناصر

ہادیہ نےناشتہ ٹیبل پر رکھ کرایک طائرانہ نگاہ ٹیبل پر ڈالی۔ آملیٹ سکے ہوئے تو پھلوں کا تازه جوس، ڈبہ پیک دلیہ پھرعلی کو ناشتہ

   سدرہ سحر

ماریہ بیٹا سکول کا ٹائم ہو گیا ہے اور تم ابھی تک تیار نہیں ہوئی اور تمہارے بابا  ناشتے میں تمہارا ویٹ کر رہے ہیں آپی  ماما

صبا احمد/ حریم ادب

رمضان مہمان صیام اور قیام کا مہینہ ہے۔جو ہم سے تقویٰ کا تقا ضہ کرتا ہےاور وہی گناہوں سےمعافی کی خوشخبری بھی لاتا ہے. جسم وجان کی مال کی زکوٰۃ کا بھی تقاضا کرتا

 عائشہ ناصر

ہادیہ نےناشتہ ٹیبل پر رکھ کرایک طائرانہ نگاہ ٹیبل پر ڈالی۔ آملیٹ سکے ہوئے تو پھلوں کا تازه جوس، ڈبہ پیک دلیہ پھرعلی کو ناشتہ

افراءانصار

آج موسم بہت خوشگوار تھا۔ تیز بارش کے بعد لان میں لگےدرخت، گھاس اور پھول نہایت حسین منظر پیش کر رہے تھےلیکن دل

 طلعت نفیس

بابا یہ والا بلا دلوادیں۔واصف نے بابا کی میلی گھیردار شلوار کا پائنچا کھینچتے ہوئے کہا ۔

مترجم :ماہم احسن

زنیرا کی یہ عادت بلکل بھی اچھی نہیں تھی۔ایک دفعہ کچھ بچے کھیل رہے تھے۔ زنیرا اپنی کھڑکی سےکچھ دیر تودیکھتی رہی مگر پھر

خدیجہ اشتیاق

"ساجد کی ماں او ساجد کی ماں ایک گلاس ٹھنڈا پانی دے دے..کھانس کھانس کر گلا خشک ہو گیا ہے" صابر حسین نے ثریا (صابر کی بیوی)

عالیہ زاہد بھٹی

اک عجیب سی ہلچل مچی ہوئی تھی ۔ فضا میں مہکتی ہوئی بریانی کی خوشبو اور دھڑا دھڑ کھنکھناتے ہوئے برتنوں کے بے ہنگم سے شور کے ساتھ