اسلام آباد(خبرایجنسیاں ۔فوٹو فائل) ایف آئی اے سائبر کرائم انویسٹی گیشن ونگ کے اختیارات ختم کردئیے گئے، حکومت نے ایف آئی اے کی طرز پر نیشنل
سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کاگزٹ نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے ۔نیشنل سائبر کرائمز انوسٹی گیشن ایجنسی وزارت داخلہ کے ماتحت قائم کی جائے گی۔ یہ وزارت داخلہ کے ماتحت الگ سے اتھارٹی ہوگی۔نیشنل سائبر کرائمز انوسٹی گیشن ایجنسی کا سربراہ ڈائریکٹر جنرل ہوگا۔ ڈائریکٹر جنرل کم از کم گریڈ 21 کا اور 63 سال سے زائد عمر کا نہ ہوگا۔
ایجنسی میں ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل، ڈائریکٹرز، ایڈیشنل ڈائریکٹرز، اسسٹنٹ ڈائریکٹرز اور دوسرے ضروری عہدے ہوں گے۔ ڈی جی کو دو سال کے لئے وفاقی حکومت تعینات کرے گی۔ایف آئی اے سائبر کرائمز کی تمام انکوائریاں، تحقیقات، اثاثہ جات ایجنسی کے سپرد کردیئے گئے۔ ملک بھر میں ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ میں ڈیپوٹیشن پر تعینات افسران و اہلکاروں کو ایک برس کی مہلت دی جائے گی کہ وہ اپنے ادارے میں واپس چلے جائیں اور اگر سائبر کرائم ایجنسی میں شمولیت اختیار کرنی ہے تو تعلیمی قابلیت کو سائبر کرائم ونگ کے رولز کے مطابق کرنا ہوگا ۔
واضح رہے کہ نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی میں افسران کی تعیناتی و تقرری پروویژن الیکٹرانک کرائم ایکٹ (پیکا)رولز 2016 کے مطابق ہوگی۔نئی ایجنسی کے قیام کے بعد سائبر کرائم کے ہیڈ آفس اور زونل دفاتر کیلئے نئی عمارتوں کے ساتھ نئے تھانوں کی تشکیل اہم چیلنج ہوگا ،جس کیلئے وفاقی حکومت کو علیحدہ سے بجٹ مختص کرنا ہے ۔