اسلام آباد(ویب ڈیسک ،خبرایجنسی ،فوٹو فائل )انتخابات میں مبینہ دھاندلی کےالزامات پراپوزیشن کا الائنس بنتے ہی ایک دوسرے پرتنقیدی وارشروع کر
دیئے ہیں ۔ پی ٹی آئی رہنماو¿ں نے مولانا فضل الرحمان کےخلاف نیا محاذ کھول دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق تحریک انصاف رہنما شیر افضل مروت، علی محمد خان اور شاہد خٹک مولانا فضل الرحمان سے سخت نالاں ہیں۔شیر افضل مروت کا موقف ہے کہ مولانا فضل الرحمان کس کے خلاف احتجاج کریں گے؟ ۔ مولانا کو انتخابات میں دھاندلی کے شکایات ہے۔ جے یو آئی کو ہم نے ہی ہرایا ہے۔
مولانا فضل الرحمن اور پی ٹی آئی کے مابین تعلقات اچھے تو دور کی بات نارمل بھی کبھی نہیں رہے ۔مولانافضل الرحمن اور ان کے کارکنان خان کیلئے جو زبان استعمال کرتے تھے یہ دہائیوں پر مبنی دھول ہے، جو اتنی جلدی صاف نہیں ہو گی۔ ہمیں شک ہے کہ مولانا صاحب خود مخلص نہیں ہے۔
علی محمد خان کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان اگر دل سے سمجھتے ہیں کہ دھاندلی ہوئی ہے تو پھر ہمارے ساتھ آئیں ۔وہ ہم سے بات بھی کرتے ہیں اور سینیٹ انتخابات میں حکومت کو ووٹ بھی دیتے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان سے بات چیت سے ہمیں یہ فائدہ ہوا کہ انہوں نے ہمیں مسلمان تسلیم کرلیا ۔
مولانا فضل الرحمان پہلے ہمیں یہودی ایجنٹ کہتے تھے۔شاہد خٹک نے کہا کہ مولانا فضل پی ڈی ایم کے سربراہ تھے جو کچھ ملک میں ہورہا ہے۔ اس کے ذمہ وار مولانا فضل الرحمان ہیں۔ جو ماضی وہ ہمارے خلاف کہتے رہے یا ہمارے ساتھ جو انہوں نے کیا اس پر ہمارا اختلاف ابھی بھی برقرار ہے۔