اسلام آباد ( ویب ڈیسک ،خبر ایجنسی ،فوٹوفائل ) پاکستان تحریک انصاف نے اسحاق ڈارکی بطور ڈپٹی وزیراعظم تعیناتی پر سخت تنقیدکرتے ہوئے کہا ہے کہ
مینڈیٹ چور خاندان کی جانب سے خود ساختہ ماوارئے آئین عہدوں کی تخلیق کا مقصد اقتدار کی باگ ڈور کو اپنی آئندہ نسلوں تک منتقل کرنا ہے۔دستورِ پاکستان میں نائب وزیر اعظم کا کوئی عہدہ موجود نہیں، لہٰذاٰ ایسے کسی عہدے کی نہ تو کوئی آئینی حیثیت ہے اور نہ ہی گنجائش۔
ترجمان تحریک انصاف نے اپنے ردعمل میں کہا کہ دستورِ پاکستان میں نائب وزیر اعظم کا کوئی عہدہ موجود نہیں لہٰذاٰ ایسے کسی عہدے کی نہ تو کوئی آئینی حیثیت ہے اور نہ ہی گنجائش آئین کے آرٹیکل 90 اور 91 میںں وفاقی حکومت کی ترتیب و تنظیم اور حکومت سازی سے متعلق تمام تفصیل اور طریقہ کار وضع کیا جا چکا ہے۔ وزیراعظم اور دیگر وزراءکے درمیان نائب وزیر اعظم جیسے عہدے کی تخلیق کیلئے آئینی ترمیم کی ضرورت ہے جس کا اختیار مینڈیٹ سے محروم جعلی حکومت کے پاس نہیں۔
ترجمان نے کہا کہ عوام سے مسترد شدہ بھگوڑے کا بھائی اور بیٹی کے بعد سمدھی کی ایک نئے عہدے پر تعینات کرنے کا مقصد اقتدار کی بندربانٹ کے ذریعے اپنی پراکسیز کو بااختیار بنانا ہے۔ اسحاق ڈار کی بطور ڈپٹی وزیراعظم تعیّناتی کی کوئی آئینی یا قانونی بنیادنہیں جسے خود ان کے اتحادی بھی قبول کرنے کو تیار نہیں۔
ترجمان نے کہا کہ نائب وزیر اعظم کے طور پر مقرر کیے جانے والا اسحاق ڈار وہی قومی مجرم ہے جس کی بطور وزیر خزانہ نااہلی اور نالائقی کے باعث ملکی معیشت دیوالیہ کے دہانے جا پہنچی۔شہباز شریف کی عجیب و غریب عہدوں کی تخلیق جیسے غیر آئینی اقدامات کے ذریعے اپنی نااہلی کا ملبہ کسی دوسرے کے سر ڈالنے کی کوششیں سود مند ثابت نہیں ہوں گی۔