نیرنگِ خیال/ عریشہ اقبال
اور تیرا رب بھولنے والا نہیں!( القرآن)
کون کہ سکتا ہےکہ ان معصوم بچوں کی آہ و فغاں کوسننے والا کوئی نہیں ۔ کون کہتا ہےکہ مظلوموں کی داد رسی کواسباب میسر نہیں ۔ کیا اس رب کائنات جس کےاحاطہ قدرت سے کوئی شےباہرنہیں اس سے بڑامدد گاربھلا کوئی ہوسکتا ہے۔ وہی ہےجو اپنےمسبب الاسباب ہونے کےطفیل اپنے بندوں کے لیےاسباب پیدا کرتا ہے۔ وہی تو ہے جو موسیٰ علیہ السلام کے لیے سمندر کو پھاڑ کر راستہ بناتا ہے۔ وہی تو ہے جو یوسف علیہ السلام کو کونئیں سےنکال کرمصر کی کنجیوں تک پہنچا دیتا ہے۔
ہاں وہی ہے بےشک جو یعقوب علیہ السلام کی آنکھوں کوٹھنڈا کرتا ہےآخر کیسےممکن تھا کہ وہ حق و باطل کی تفریق نہ کرتاجبکہ اس دنیا میں بھیجنےکامقصد ہی یہ ہےکہ کلمہ لاالہ کی گونج ہرجگہ سنائی دے اوراللہ کا نور پوری طرح پھیل جائےاوراس نعمت عظیم کی تکمیل اور اس آخری حجت کا اتمام ہوجائے۔
حماس اورایران کا اسرائیل پرحملہ ہراس فرد کےسینے میں جذبہ جہاد اور آرزوئے شہادت کا چراغ بن کے روشن ہوگاجواپنے اندر خلیفہ الارض ہونےکا شعوررکھتا ہے۔ اس حملے کا مقصد چاہےاسرائیل کو ایرانی سفارتخانے پرکیے جانے والےحملے کاجواب ہی کیوں نہ ہو مگر56 مسلم ممالک میں سے کسی ایک ملک کا بھی اٹھ کھڑا ہونا چاہے وہ کسی اور مقصد کے تحت ہی کیوں نہ ہو ہراس فرد کے حق میں ایمان کی تازگی کا ذریعہ بن سکتا ہےجو اپنے اندرظالم کو اس کے انجام تک پہنچانے کی تمنا رکھتا ہو۔
یہ حملہ اوراس سے وابستہ غرض کچھ بھی ہومجھےآپ کواور پوری امت مسلمہ کواہمیت صرف اس بات کو دینی چاہیے کہ بہر حال اسرائیل کو کسی حد تک نقصان پہنچا ہےاور اس کی قوت کو ضرب لگی ہے۔ الحمداللہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔یہ مت بھولیں کہ میرے رب کے پاس افرادی قوت کی کوئی قید نہیں۔ وہ تو بدرمیں فرشتوں کےذریعے اپنے بندوں کی مدد اور اپنی نصرت کا نظارہ دکھا چکا ہے۔ 313 کا 1,000 کے لشکر پرغالب آجانے کےپیچھے صرف مقصد سےعشق کا رازہےجس راز سے صرف وہی واقف ہے جو راہ حق میں کوششیں کرنےوالے ہیں ۔ اس وقت قبلہ اول کی پاسبانی کیلئےفرض مجھے آپ کو اورپوری امت مسلمہ کو پکار رہا ہے،لہذا اس بحث کو ایک جانب رکھتے ہوئے اپنے مقصد سے نگاہ نہ ہٹنےدیجیے گا۔ غزہ آپ کی دعاؤں اورآپ کے احساسات میں زندہ رہناچاہیے۔ یقیناًغیرت ایمانی کا ثبوت دینا اگراتنا ہی سہل ہوتا تونبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم پریوم طائف جیسا سخت دن اوردیگرمحاذوں پر اپنے ایمان کی طاقت سے ڈٹے رہنےکی ضرورت ہی نہ تھی۔
اسوہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کےحقیقی اتباع اورعشق رسول کے صحیح مفہوم کو سمجھنے کے لیے اس وقت میرے آپ کے اور تمام عالم اسلام کے لیے عملی ثبوت حماس کی صورت میں موجود ہے۔ ابھی بھی وقت ہے! اگر آپ کے ذہن کے کسی بھی گوشےمیں یہ بات ہے کہ حماس نے اچانک حملہ کرکےغلط اقدام کیا ہےاوراب ایران کا بھی فیصلہ غلط ہے۔۔۔ایک رائے بلا کسی تفریق کے دینا چاہوں گی کہ اس اقدام کے پیچھے موجود مقاصد کے معاملے پر بحث و مباحثہ کرنے کے بجائے غزہ کو یاد رکھیں اور ہر طرح سے یاد رکھیں۔
پناہ بخدا
کہیں ایسا نہ ہو کہ اللہ رب العالمین کی بارگاہ میں وہ جام شہادت نوش کرتے ہوئےجنت الفردوس کےحقدارقرارپاجائیں اور میرا اور آپ کا نام اس اہل حق کی مخالفت کرنےکی بابت جہنم کے داخلے پر مہر لگادے کچھ نہیں کرسکتے تو حمایت تو کر ہی سکتے ہیں
اللّٰہ بہتر قدردان ہے
جہاں جس حد تک ممکن ہے اپنے طور سے یہ فریضہ انجام دینے کی کوشش کریں
بائکاٹ کررہےہیں جاری رکھیے
۔سوشل میڈیا پر اسرائیل کی مذمت کررہے ہیں
جاری رکھیے
ساتھ ہی اللّٰہ سےمدد طلب کرنا نہ بھولیے
اس وقت امت مسلمہ کو قبلہ اول کی پاسبانی کے لیے ایک ہونا ہوگا کیونکہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا:(مفہوم)
"امت مسلمہ ایک جسد واحد کی طرح ہے "یہ اتفاق اور اتحاد ہی کفار پر ابابیلوں کا لشکر بن کر ٹوٹےگا۔ ان شاء اللّٰہ
آپ جہاں جس مقام پربھی اس بربریت اور ظلم کے خلاف آوازبلند کریں گے یاد رکھیں وہ اللّٰہ کی نظر میں ہےاوراللہ فراموش کرنےوالوں میں سے نہیں ۔ اللہ کو وہ عمل زیادہ محبوب ہےجو تھوڑا ہو مگر مستقلاً ہو۔۔۔ لہذا حق کے راستے پر اپنے قدموں اور قوت فیصلہ کو جمود کا شکارنہ ہونے دیجیے گا ، یہی وقت ہے طاغوتی قوتوں کو شکست دے کر پرچم اسلام بلند کرنے کا اور اس پرچم کے سائے تلے فتح کے ابھرتے سورج کو صرف وہ لوگ دیکھ سکیں گے جن کو روز قیامت اللّٰہ کے عرش کے سائے کی امید ہوگی ۔۔
"اور ہم چاہتے تو زمین پر ہر شخص کو ہدایت دے دیتے"( القرآن)
ہدایت کا مفہوم زندگی کے ہر پہلو سے وابستہ ہے اوراللہ کے نزدیک حقوق العباد کا معاملہ زیادہ سخت ہے ۔
اللّٰہ تعالیٰ سے دعا ہےکہ وہ فلسطین کو اپنی شان کے مطابق فتح نصیب فرمائے ،آمین اور نور ایمانی سے سینوں کو منور کرنے کے ساتھ غافل مسلم ممالک کے حکمرانوں کے مردہ ضمیر اور زنگ آلود دلوں کی گرد کو صاف کردیں۔ آمین یا رب العالمین اللھم آمین