کراچی( نمائندہ رنگ نو )امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کی اپیل پر پیٹرولیم مصنوعات قیمتوں میں ظالمانہ اضافے، بجلی کے بھاری
بلوں و ٹیکسوں میں کمی نہ کرنے، جاگیرداروں پر ٹیکس لگانے کے بجائے سارا بوجھ عوام پر ڈالنے اور حکمرانوں، وزیروں، اعلیٰ افسران اور طبقہ اشرافیہ کو دی جانے والی مراعات اور مفت بجلی و پیٹرول ختم نہ کرنے کے خلاف منگل کو شہر بھر میں 15مقامات پر احتجاج کیا گیا اور شہریوں نے سڑکوں پر اپنی موٹر سائیکلیں،کار یں ودیگر گاڑیاں بند کر کے بھر پور احتجاج کیا۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نرسری اسٹاپ شاہراہ فیصل پرہونے والے احتجاج میں شریک ہوئے اور خطاب کیا۔احتجاج کے دوران ایک شہری مہنگائی اور بجلی و پیٹرول کی قیمتوں میں ظالمانہ اضافے کے خلاف پر زور نعرے لگاتے ہوئے اپنے جذبات کو قابو میں نہ رکھ سکا اور زارو قطار رونےلگا جس پر حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ حکمرانوں کو ہوش کے ناخن لینا چاہیےحالات اس قدر سنگین ہو گئے ہیں کہ لوگ خود کشیاں کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمن خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہم عوام کے ساتھ مل کر حکمرانوں کا راستہ روکیں گے، ان کی سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔جدوجہد کو مزید تیز اورتحریک کو آگے بڑھائیں گے۔آج 15 مقامات پر سڑکیں بند کیں اور احتجاج کیا گیا، اگلے مرحلے میں کراچی کے عوام 100 مقاما ت پر گاڑیاں اور شہر کی سڑکیں بند کریں گے۔
جماعت اسلامی کے تحت پشاور میں کے پی کے گورنر ہاؤس پر احتجاجی دھرنا جاری ہے،6 اکتوبر کو گورنر ہاؤس سندھ پر تاریخی دھرنا دیا جائے گا۔حکمران عوام کے جذبات سے نہ کھیلیں، نگراں حکمران فوری طور پر پیٹرول و بجلی کی قیمتیں کم کریں، انتخابات کروائیں اور گھر چلے جائیں۔سارا بوجھ عوام پر نہ ڈالا جائے، وڈیروں اور جاگیرداروں پر بھی ٹیکس لگائے جائیں۔حکمران طبقے کا پروٹوکول، مفت پیٹرول و بجلی بند کی جائے۔
مہنگائی ختم کی جائے اور آٹا اور چینی مافیا کو بے نقاب کیا جائے۔حکمران اگر اپنی مراعات ختم کریں گے توپھر عوام ساتھ دیں گے۔تنخواہ دار طبقہ ٹیکس ادا کریں اور جاگیردار، وڈیرے اور بیوروکریٹس طبقہ ٹیکس نہ دے ایسا کسی صورت قبول نہیں۔وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ قوم کو بیوقوف نہ بنائیں،وہ کہتے ہیں کہ میرے پاس اختیار نہیں کہ پیٹرول وبجلی کی قیمتیں کم کرسکوں۔وہ بتائیں کہ اگر قیمتیں کم کرنے کا اختیار نہیں ہے تو پھر کس کے کہنے پرقیمتیں بڑھائی جارہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کے عوام کو اب کسی صورت قوم اور زبان کی بنیاد پرتقسیم نہیں کیا جاسکتا۔کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوم جماعت اسلامی کی جدوجہد کے ساتھ ہیں،انہوں نے کہا کہ پنڈی میں جس بلڈنگ سے اربوں روپے برآمد ہوئے ہیں، بتایا جائے اس بلڈنگ کے مالک کا نام سامنے کیوں نہیں لایا جارہا۔
شاہراہ فیصل پر ہونے والے احتجاج سے بلدیہ عظمیٰ میں جماعت اسلامی کے سابق پارلیمانی لیڈر ویوسی چیئرمین جنید مکاتی،جناح ٹاؤن کے چیئرمین رضوان عبد السمیع نے بھی خطاب کیا۔ احتجاج میں جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیرو ضلع قائدین کے امیر سیف الدین ایڈوکیٹ، سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری،کراچی تاجر اتحاد کے عتیق میر آل پاکستان آرگنائزیشن آف اسمال ٹریڈر ز اینڈ کاٹیج انڈسٹری کے صدر محمود حامد، بولٹن مارکیٹ ایسوسی ایشن کے شریف میمن، صدر کو آپریٹو مارکیٹ کے اسلم خان، طارق روڈ ٹریڈر زکے اسلم بھٹی، میرٹ روڈ مارکیٹ ایسوسی ایشن کے حاکم خان، تاجر رہنما جنید باڑی بھی شریک تھے۔