پشاور(ویب ڈیسک)رمضان سے قبل کورونا سدباب کے لئے سخت اقدامات، شادی
ہالوں میں تقریبات پر پابندی، پانچ فیصد سے زائد کورونا کیسز والے سولہ اضلاع میں تعلیمی ادارے بند، وزرا ءدفاتر سمیت سول سیکرٹریٹ میں وزٹر کے آنے پر پابندی، رمضان تک ہفتے میں دو دن بین الصوبائی ٹرانسپورٹ بند، متاثرہ اضلاع کے ہسپتالوں میں 200 کورونا بیڈز کا اضافہ، حکومت کی کوشش ہے کہ معاشی اور تجارتی سرگرمیاں متاثر نہ ہو، روزانہ کی بنیادوں پر ہیلتھ سسٹم کی استعداد کو بڑھانے پر کام کر رہے ہیں۔
وزیرعلٰی خےبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و اعلیٰ تعلیم کامران بنگش نے وزیر صحت و خزانہ تیمور جھگڑا کے ہمراہ منگل کو وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں صوبائی ٹاسک فورس میں ہونے والے فیصلوں سے متعلق پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ صوبے میں کورونا وبا کے پھیلاو ¾میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ آج سے شادی ہالوں میں شادی و دیگر تقریبات کے انعقاد پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
پانچ فیصد یا اس سے زیادہ کورونا کے مثبت کیسز والے اضلاع میں تعلیمی ادارے بند کئے جائینگے۔ اس مد میں پہلے ہی سولہ اضلاع میں تعلیمی اداروں کی بندش کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا ہے جن میں اپر دیر، لوئر دیر، سوات، شانگلہ، ملاکنڈ، باجوڑ، چارسدہ، پشاور، بونیر،مردان، صوابی، خیبر، نوشہرہ، ایبٹ آباد، ہری پور اور کوہاٹ شامل ہیں۔