کراچی ( رنگ نو ڈاٹ کام ) اربن نفسیاتی اسپتال ومنشیات اسپتال کےتحت گزشتہ روز کراچی پریس کلب میں " منشیات کی تباہ کاریاں اورکراچی کا
نوجوان "کے عنوان سے سے منعقدہ سیمینارسے خطاب کرتے ہوئےماہرین نے کہا کہ منشیات ایک لعنت ہے ،یہ برائی کی جڑ ہے ،اسلام میں نشہ حرام ہے ،اس کی روک تھام وقت کی اہم ترین ضرورت ہے،نیویارک کےبعد پاکستان میں چرس کا دوسرا اور دہلی کا تیسرا نمبر ہے۔ ہیروئن ،چرس ،پان گٹکا ،چھالیہ ،چرس،کوکین ،کرسٹل ،آئس ،،تنزانیہ اور شراب نشے ہیں ۔ ملک میں تقریباً75 لاکھ لوگ گٹکا اورنسواراستعمال کررہے ہیں ۔منشیات کی روک تھام میں اداروں کو کردارادا کرنا ہوگا۔نئی نسل کو منشیات سے بچانا ہوگا ۔
سیمینار سے مہمان خصوصی ملک کے معروف ماہر نفسیات،چیئر مین پریژن ریفارمز کمیٹی ڈاکٹراقبال آفریدی نےخطاب کرتے ہوئے کہا نے کہا کہ پان ۔چھالیہ ،کٹکا، چرس ،کوکین ، ہیروئن ،کرسٹل، ائس شراب نشے ہیں۔ مشیات کی روک تھام کرنا ہوگی ،سرکاری سطح پر اسپتال اور علاج کا انتظام ضروری ہے ۔انہوں نے کہا کہ والدین کو 24 گھنٹے میں ایک وقت بچوں کے ساتھ کھانا ضرور کھانا چاہیے ۔صدر سیمینار امیر جماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ چند ٹکوں کےخاطرلوگوں کی زندگیاں تباہ کررہے ہیں ۔لوگوں کے گھر تباہ ہو رہے ہیں ۔ کوسٹ گارڈ،رینجرز اور اینٹی نارکوٹیکس کے ادارے موجود ہیں ۔انہیں منشیات کے روک تھام کے لیے موثر کردار ادا کرنا ہوگا۔ مہنگائی، بے روزگاری ، مایوسی نوجوانوں کو منشیات کی طرف دھکیل رہی یے ۔اسے روکنا ہوگا ۔ماہر نفسیات پروفیسر ڈاکٹر محمد صدیق نے کہا کہ پاکستان نیویارک کے بعد دوسرے نمبر پر پے جہاں زیادہ چرس آتی یے ۔دہلی تیسرے نمبر پر ہے ۔برائی کو برائی کہنا ہوگا نشہ لعنت ہے ن یہ انسان کو برائیوں کی طرف لے جاتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ نشہ برائی ہے ،ہمیں برائی کو برائی کہنا ہوگا ۔ہیومن رائٹس کے معروف وکیل ضیا اعوان نے کہا اداروں کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا ۔میڈیا کو بھی کردارادا کرنا ہو گا۔انہوںنے کہا اربن اسپتال اچھاکام کررہا ہے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
ڈائریکٹر اربن نفسیاتی اسپتال سیدصلاح الدین نے کہا کہ اسپتال اپنے حصے کا کردار ادا کرتا رہے گا۔ انہوں نے کراچی پریس کلب سے جلد ایک ایم او یو کرنے کا اعلان کیا جس میں صحافیوں کو نفسیاتی ومنشیات کے امرض کے علاج میں سہولت فراہم کی جائے گی ۔
سیمینار سیدہ رجا ،ماہرنفسیات ڈاکٹرکامران اورزین صدیقی نے کہا کہ نئی نسل کومنشیات سے بچانا ہو گا ،اربن نفسیاتی اسپتال اس سلسلے میں بھرپور کام کررہا ہے ،یہاں کوئی مریض پیسے نہ ہونے یا کم یونے کہ وجہ سے بغیر علاج نہیں جاتا ۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کیلئے سب کو مل کرکام کرنا ہوگا ۔