کراچی ( رپورٹ : محمد سعاد)تحریک نفاذ اردو کراچی شعبہ خواتین کی صدر صبا فضل نے وفاقی وصوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ انگریزی
کی لازمی حیثیت ختم کرکے اسے اختیاری مضمون کے طور پر رائج کیا جائے اور اردو کو آئین پاکستان کے مطابق ملک میں رائج کیا جائے ۔
یہ مطالبہ انہوں نے کراچی پریس کلب میں ”رنگ نوڈاٹ کام “ کی جانب سے خصوصی انٹرویو میں کیا۔ صبا فضل کا کہناتھا کہ ہم اردو کی اہمیت کو اجاگر کر نے کیلئے کام کر رہے ہیں ۔اس حوالے سے سوچ بدلنا ہو گی کہ ہم انگر یزی ذریعہ تعلیم سے ہی ترقی کر سکتے ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے تعلیمی اداروں اور جامعات میں طلبہ وطالبات میں اردو کی اہمیت کو اجاگر کرنے کیلئے بھرپور جدو جہدکی ہے اوریہ جدو جہد ہم اردو کے عملی طور پر نفاذ تک جاری رکھیں گے ۔
صبا فضل نے افسوس کا اظہار کیاکہ جامعہ اردوجس کا نام اور کام ہی اردوکا فروغ ہونا چاہیے ،اس کے معاملات میں انگر یزی استعمال کی جارہی ہے جو دکھ کی بات ہے ۔
”رنگ نو “کے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ماو¿ں کی سوچ کہ انگر یزی تعلیم سے ہی ترقی ممکن کو بدلناہوگا ۔ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ تحریک نفاذ اردو پاکستان ایک غیر سیاسی پلیٹ فارم ہے ،ہم ملک میں صرف اردو کا نفاذ چاہتے ہیں اور تہتر کے آئین نے ہمیں اس کے نفاذ کا حق دیا ہے ۔