
دبئی ( اسپورٹس ڈیسک )ایشیا کپ 2025 کا فائنل دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں روایتی حریفوں بھارت اورپاکستان کے درمیان کھیلا گیا، جہاں ایک سنسنی
خیز مقابلے کے بعد بھارت نے پاکستان کو پانچ وکٹوں سے شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کر لیا۔ اس فتح کے ساتھ بھارت نے نہ صرف ٹرافی اپنے نام کی بلکہ ایشیائی کرکٹ میں اپنی برتری بھی مزید مستحکم کر لی۔
میچ کا آغاز پاکستان کی بیٹنگ سے ہوا۔ پاکستانی اوپنرز نے پراعتماد آغاز کیا اور ابتدائی شراکت نے ٹیم کو مستحکم بنیاد فراہم کی۔ ایک موقع پر پاکستان کا اسکور 113 رنز پر صرف ایک وکٹ کے نقصان پر تھا، لیکن اس کے بعد بھارتی باؤلرز نے شاندار واپسی کی۔ اسپنر کلدیپ یادو نے تباہ کن باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے صرف 20 رنز دے کر 4 اہم وکٹیں حاصل کیں، جب کہ جسپریت بمرا، اکسر پٹیل اور ورون چکرورتی نے بھی نپی تلی باؤلنگ کرتے ہوئے اہم وکٹیں حاصل کیں۔ پوری پاکستانی ٹیم 19.1 اوورز میں 146 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔
جواب میں بھارت کا آغاز قدرے سست رہا۔ ابتدائی اوورز میں پاکستان کے فاسٹ باؤلرز نے دباؤ قائم رکھا اور جلد ہی بھارت کے تین ابتدائی بلے باز پویلین لوٹ گئے۔ اس موقع پر نوجوان بلے باز ٹلاک ورما نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹیم کو مشکلات سے نکالا۔ انہوں نے 69 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔ ان کے ساتھ شِوَم ڈوبے نے بھی 33 قیمتی رنز بنا کر میچ کو بھارت کے حق میں موڑ دیا۔
بھارت نے 19.4 اوورز میں 150 رنز بنا کر میچ اپنے نام کیا۔ ٹلاک ورما کو شاندار بیٹنگ پر مین آف دی میچ قرار دیا گیا، جب کہ کلدیپ یادو نے بھی میچ کے نتیجے پر گہرے اثرات ڈالے۔
میچ کے بعد ایک غیر معمولی واقعہ اس وقت پیش آیا جب بھارتی ٹیم نے ٹرافی لینے سے اس وقت انکار کر دیا جب اعلان کیا گیا کہ پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی فاتح ٹیم کو ٹرافی پیش کریں گے۔ بھارتی کپتان نے موقف اختیار کیا کہ ان کی ٹیم کھیل کو سیاست سے الگ رکھنے کی حامی ہے، لہٰذا وہ صرف کسی غیر جانبدار یا کرکٹ بورڈ کے نمائندے سے ہی ٹرافی وصول کرے گی۔ اس فیصلے پر ایشین کرکٹ کونسل نے فوری طور پر تبصرہ نہیں کیا، مگر سوشل میڈیا پر اس عمل پر ملا جلا ردعمل سامنے آیا۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھارتی رویے کو افسوسناک اور غیر پیشہ ورانہ قرار دیا، جب کہ بھارت میں اسے "اصول پسندی" اور "کھیل کو سیاست سے پاک رکھنے کا اظہار" کہا جا رہا ہے۔




































