کراچی(تعلیم ڈیسک)وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ اس وقت تعلیمی اداروں کو کھولنے کا رسک نہیں لے سکتے،ہم اس بات
سے بخوبی آگاہ ہیں کہ فیسوں کی ادائیگی نہ ہونے سے نجی تعلیمی ادارے شدید مالی بحران سے دوچار ہیں،پہلی سے آٹھویں جماعت تک کے بچوں کو اگلے درجات میں ترقی دے دی گئی ہے جبکہ نویں تا بارہویں کے طلبہ و طالبات کو پرموٹ تو کردیا گیا ہے، اس سلسلے میں قانون میں ترامیم کی جانی ہے،جس پر کام کیا جارہا ہے۔
اپنے دفتر میں کیتھولک ایجوکیشن بورڈ آف کراچی کے وائس چیئرمین فادر صالح ڈائیگو کی قیادت میں آنے والے وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ ہم اس وقت تعلیمی اداروں کو کھولنے کے حوالے سے کوئی حتمی تاریخ دینے کی پوزیشن میں نہیں ہیں البتہ اس حوالے سے محکمہ تعلیم کی اسٹیرنگ کمیٹی کے اجلاس میں حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
اس موقع پر رکن سندھ اسمبلی نوید انتھونی بھی موجود تھے جبکہ وفد میں انتھونی ڈی سلوا، شمیم خورشیف، افضل جیکب، لینی ڈائس، مس ریٹا چارلس اور دیگر شامل تھے۔