کراچی (ویب ڈیسک ) وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ اسکالرشپ کی پالیسی کو صاف و شفاف بنایا
جائے تاکہ تمام وہ طلبہ و طالبات جو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں وہ اس سے مستفید ہوسکیں۔ سندھ ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ (ایس ای ای ایف) اسکالرشپ کی پالیسی کا ازسر نو جائزہ لیا جائے اور اس پالیسی کو اس طرح مرتب کیا جائے تاکہ طلبہ و طالبات باآسانی اس تک رسائی ہوسکے۔
ہماری ترجیع یہ ہونی چاہیے کہ جو میرٹ پر طلبہ و طالبات ہیں یا جو غریب ہیں ان دونوں کو اسکالرشپ کے ذریعے اعلیٰ تعلیم کے مواقع فراہم کئے جاسکیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے سیکرٹری تعلیم سندھ کے دفتر میں سندھ ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ (ایس ای ای ایف) کے بورڈ آف ٹرسٹی کے اجلاس کے دوران کیا۔
اجلاس میں سیکرٹری کالجز سندھ سید باقر نقوی، سیکرٹری اسکولز سندھ احمد بخش ناریجو، سیکرٹری جامعات و بورڈز، ایڈیشنل سیکرٹری فنانس ڈپارٹمنٹ، ممبر سیکرٹری ایس جی اے اینڈ سی ڈی، وائس چانسلرز سکھر آئی بی اے، جامعہ کراچی و جامعہ اسرا حیدرآباد، ایم ڈی سندھ ایجوکیشن فاﺅنڈیشن کبیر قاضی، ایڈیشنل سیکرٹری (انڈومینٹ) کالج ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ شریک تھے۔
اجلاس میں گذشتہ بورڈ آف ٹرسٹی کے اجلاس کے منٹس کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں گذشتہ بورڈ آف ٹرسٹی کی جانب سے منظور شدہ مختلف فیصلوں پر ہونے والے عمل درآمد پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا جبکہ اجلاس میں مختلف عدالتوں کی جانب سے دی جانے والی ہدایات اور کئی کیسز میں عدالتوں کی جانب سے اسکالرشپ کی فراہمی کے حوالے سے بورڈ آف ٹرسٹی سے منظوری لی گئی۔
اس موقع پر صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے کہا کہ ہم ایسی پالیسی کیوں مرتب نہیں کرتے کہ جو طلبہ و طالبات میرٹ پر اور پالیسی پر پورے اترتے ہوں ان کو اسکالرشپ کی فراہمی کو یقینی بنائیں تاکہ انہیں عدالتوں میں جانے کی ضرورت نہ پڑے۔ سعید غنی نے کہاکہ جن کیسز کے فیصلے جو عدالتوں کی جانب سے آئے ہیں اور یہ فیصلے انڈومینٹ کے قوانین سے برخلاف ہیں اس پر عدالتوں سے ایک بار خود درخواست کی جائے۔