دبئی(ویب ڈیسک)متحدہ عرب امارات کے صدر اور ابوظبی کے حکمراں شیخ خلیفہ بن زاید النہیان جمعہ کو 73 سال کی عمر میں
انتقال کر گئے۔متحدہ عرب امارات کی سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق متحدہ عرب امارات کی صدارتی امور کی جانب سے کہا گیا ہے کہ خلیفہ بن زاید النہیان کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے 40 روزہ سوگ کے ساتھ 3 روز کی عام تعطیل اور قومی پرچم سرنگوں رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
شیخ خلیفہ بن زاید النہیان 3 نومبر 2004 سے متحدہ عرب امارات کے صدر اور ابوظبی کے حکمراں کے طور پر فرائض انجام دے رہے تھے۔وہ اپنے والد مرحوم شیخ زاید بن سلطان النہیان کے جانشین منتخب ہوئے تھے جنہوں نے 1971 میں یونین کے بعد متحدہ عرب امارات کے پہلے صدر کے طور پر خدمات انجام دیں اور ان کا انتقال 2 نومبر 2004 میں ہوا۔1948 میں پیدا ہونے والے شیخ خلیفہ، متحدہ عرب امارات کے دوسرے صدر اور امارات ابوظبی کے 16ویں حکمران تھے۔ وہ شیخ زاید کے بڑے بیٹے تھے۔
متحدہ عرب امارات کا صدر بننے کے بعد شیخ خلیفہ نے وفاقی حکومت اور ابوظبی دونوں کی بڑی تنظیم نو کی۔ ان کے دور حکومت میں متحدہ عرب امارات نے تیزی سے ترقی کی اور یو اے ای کو اپنا گھر کہنے والے لوگوں کے لیے باوقار زندگی کو یقینی بنایا،دبئی میں دنیا کے سب سے اونچے ٹاور کا نام مرحوم حکمران کے نام پر برج خلیفہ رکھا گیا ہے،وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں ان کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات ایک دور اندیش رہنما اور پاکستان ایک عظیم دوست سے محروم ہو گیا ہے انہوں نے کہا کہ ہم متحدہ عرب امارات کی حکومت اور عوام سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔