کراچی (نمائندہ رنگ نو )آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی اور تحریک نسواں کے مشترکہ تعاون سے تحریک نسواں کے 45سال مکمل ہونے کی مناسبت سے چوتھے 17روزہ
طلسم تھیٹر اینڈ ڈانس فیسٹیول کا شاندار افتتاح معروف کلاسیکل ڈانسر سوہائی ابڑو کی کلاسیکل پرفارمنس سے ہوا۔ فیسٹیول میں شیما کرمانی نے اپنے ڈانس گروپ کے ہمراہ زبردست کلاسیکل رقص پیش کیا۔
تقریب میں نظامت کے فرائض رومانہ حسین نے انجام دیے ۔بانی تحریک نسواں شیما کرمانی نے کہاکہ گزشتہ پینتالیس برس کی محنت سے تحریک نسواں کا سفر جاری ہے، ہم نے خود کو منوانے کے لیےبڑی جدوجہد کی ہے ، آج کا دن ہم اپنے ہونے کے دن کے طور پر منا رہے ہیں۔
آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کا شکریہ ادا کرتی ہوں جنہوں نے یہ فیسٹیول سجانے کا موقع دیا، فیسٹیول میں روزانہ کی بنیاد پر تھیٹر، ڈانس، موسیقی، مباحثے اور کھیل پیش کیے جائیں گے، فیسٹیول 22جنوری 2023ءتک جاری رہے گا جبکہ روزانہ ساڑھے سات بجے پرفارمنس پیش کی جائے گی، فیسٹیول تمام شہریوں کے لیے فری ہے جبکہ بارہ سال سے کم عمر بچے فیسٹیول میں شرکت نہیں کر سکتے۔
فیسٹیول میں ”لائٹ اِن دی ولیج“ کے اردو ورژن کی پیشکش بھی شامل ہے، جو اصل میں اسکاٹش ڈرامہ نگار ”جو کلفورڈ“ نے لکھا ہے جوکہ برطانیہ سے فیسٹیول میں شرکت کے لیے آرہی ہیں۔ وہ پیر 9جنوری کو منعقد ہونے والی کانفرنس ”بلڈنگ اے تھیٹر آف لو“ میں مرکزی مقرر ہوں گی جس کے بعد منگل 10اور بدھ11جنوری کو اپنے ڈرامے ”گاﺅں میں روشنی“ کی 2 پرفارمنس ہوں گی، فیسٹیول کی خاص بات نئی پروڈکشن ”اندرسبھا“ کا پریمییئر ہے، یہ شاندار ملبوسات، سیٹس اور روشنیوں کے ساتھ ایک لذت آمیز رومانوی رقص اور موسیقی کا اسراف ہے۔
فیسٹیول میں مزاحیہ ڈرامہ ”بہروپیا“، تاریخی کھیل ”جنے لاہور نہیں ویکھا“، صوفی شاعر، رقاص، سنت بھگت کنور رام کی کہانی بھی شامل ہے اور موہنجوداڑو کی دریافت کے 100سال مکمل ہونے پر شاندار ڈانس ڈرامہ ”موہنجوداڑو“ بھی پیش کیاجائے گا، تحریک نے 200 سے زیادہ فنکارانہ اور سماجی طور پر متعلقہ پروڈکشنز مختلف شکلوں اور انداز میں تیار کی ہیں۔ پرفارمنس ڈانس اور موسیقی، روایتی کہانی سنانے کی تکنیک اور برصغیر کی روایات اور انواع کے کنونشن کے ساتھ مکالمے اور بیانیہ کو مربوط کرتی ہے۔